|

وقتِ اشاعت :   May 24 – 2017

کو ئٹہ : بلوچستان اسمبلی نے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سینئر ڈپٹی چیئرمین رکن قومی اسمبلی سینیٹر وسابق رکن قومی اسمبلی ممتاز دانشور ادیب وقانون دان عبدالرحیم مندوخیل کو پشتون قومی تحریک کا عظیم رہبر قرار دیتے ہوئے ملک میں فوجی امریتوں کے خاتمے ، محکوم اقوام ومظلوم عوام کی جمہوری اقدار کا قیام، قانون کی حکمرانی، پارلیمنٹ کی بالادستی، جمہوری فیڈریشن کی تشکیل، اٹھارویں ترمیم کی منظوری، سماجی انصاف، امن وترقی کی جمہوری تحریکوں میں ان کے تاریخی کردار اور لا زوال قربانیوں پر زبردست خراج ایوان نے خراج تحسین کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی صدارت میں ہوا اجلاس میں پشتونخواملی عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی سید لیاقت آغا نے مشترکہ مذمتی قرارداد پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ عبدالرحیم مندوخیل نے پشتون قومی تحریک میں بہت بڑ کردار ادا کیا ان کو خراج عقیدت پیش کر تے ہیں یہ ایوان اس عزم کا اعادہ کر تا ہے کہ مرحوم رہنماء جمہوری مشن کی تکمیل کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کر تا رہے گا۔

نیز یہ ایوان اللہ تعالیٰ سے مرحوم رہنماء کی مغفرت اور پسماندگان سے اظہار تعزیت اور صبروجمیل عطاء کرنے دعا بھی کر تا ہے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ عبدالرحیم مندوخیل بلوچستان کے سیاسی اکابرین کے ساتھ مل کر ہر آمرانہ دور کا ڈٹ کر مقابلہ کیا خان شہید با چا خان اور غوث بخش بزنجو جیسے شخصیات کی قیادت میں ملک اور صوبے کے لئے سیاسی اورجمہوری جدوجہد کی عبدالرحیم مندوخیل نے دیگر اکابرین کے ساتھ مل کر سیاسی جدوجہد کی جبکہ دوسروں نے کسی اور طریقے سے جدوجہد کی نواب نوروز خان کو تختہ دار پر لٹکا گیا ۔

لیکن انہوں نے اصولوں پر سمجھوتہ بازی نہیں کی عبدالرحیم مندوخیل کا بہت بڑا کلیدی کردار رہا ون یونٹ توڑنے میں جو کردار ادا کیا وہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے تاریخ میں ایسے لوگ بہت کم پیدا ہو تے ہیں انہوں نے ہمیشہ پشتون بلوچ اتحاد کے لئے جدوجہد کی اور برج کا کردار ادا کیا انہوں نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں ان کی اصولی سیاست پر چلنے کی توفیق دیں جس نے ملک اور قوم کے لئے جدوجہد کی ہے ان کی تاریخ میں ہمیشہ نام سنہرے الفاط سے لکھا جائیگا اور جس نے تاریخ کو دھوکہ دیا ان کا نا م ونشان ہمیشہ مٹ جائیگا ۔

صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ عبدالرحیم مندوخیل نے ہمیشہ انگریز سامراج اور یہاں کے آمرانہ قو توں کے خلاف جدوجہ دکی پاکستان بننے سے پہلے اور بعد میں جو مقدمہ خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی نے رکھا ان کومثبت انداز میں پیش کیا پاکستان ایک فیڈریشن ہے اور ان کی مختلف اکائیاں ہے اور ہمیشہ اکائیوں کو برابری کی بنیاد پر چلانے کی جدوجہد کر تے تھے ۔

انہوں نے ہمیشہ خان شہید کے مقدمے کی پیروی کی آج جو صورتحال ہے ملک میں جمہوریت ، قومی حقوق، تاریخ، ثقافت، زبانوں پر قد غن لگائی گئی تھی ان کے بدولت عبدالرحیم مندوخیل نے ہمیشہ جمہوری اور سیاسی انداز سے جدوجہد کی 26 سال ملک کو آئین کے بغیر رکھا گیا اور پشتونخوامیپ ایسی کسی بھی تحریک کا حصہ نہیں بنیں جس پر لوگ انگلیاں اٹھائے اور محمود خان اچکزئی کا کردار بھی جمہوریت کے حوالے سے بہت اہم ہے ۔

جمہوریت کی دفاع اور حقوق کی بات ماضی میں بھی کر تے تھے اور آج بھی کر رہے ہیں کسی بھی مشکل حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا سپریم کورٹ نے با چا خان ، خان شہید اور غوث بخش بزنجو کو ان کی مثبت سیاست پر خراج عقیدت پیش کیا آج کے حالات میں ہوش کے ناخن لئے جائے ان لو گوں پر انگلیاں اٹھائی جار ہی ہے جن لو گوں نے ملک میں جمہوری استحکام کے لئے جو کردار ادا کیا ۔

انہوں نے کہا ہے کہ نوازشریف کے سیاسی فیصلوں کو سہراتے ہیں اور ہمیشہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کی کوشش کی جن لو گوں نے کوئٹہ کے جلسے میں سیاسی قیادت کے خلاف جو زبان استعمال کی اچھا نہیں کیا ہر پارٹی اور ہر سیاسی قیادت کے کارکنوں کے جذبات اور احساسات ہے ان کو ٹھیس نہیں پہنچایا چا ہئے یہاں ہر سیاسی جماعت کے اختلاف دوسرے سیاسی جماعت سے ہو تے ہیں مگر آج تک ایک دوسرے کو ان الفاظ میں یاد نہیں کیا جو غیر جمہوری ہو افسوس ہوا کہ عبدالرحیم مندوخیل نے جن حالات کا مقابلہ کیا اخبارات میں ان کو کوریج نہیں دی جن لو گوں نے قربانیاں دی ہیں فتح نہیں آج کل اخبارات اور میڈیا کس کے کہنے پر ہمارے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے ۔

سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ عبدالرحیم مندوخیل کے ان کے سیاسی اور جمہوری خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اور مرحوم ہر قافلے میں ہمارے ہم سفر تھے خان شہید اور غوث بخش بزنجو کے ساتھ مل کر جمہوریت ، امن ، ترقی وخوشحالی کیلئے ہمیشہ پرامن جدوجہد کی ایوبی مارشل لاء سے لے کر مشرف کے مارشل لاء تک آمرانہ قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ۔

وہ نہ صرف پشتون قومی تحریک بلکہ مظلوم اقوام کے لئے جدوجہد کی رحیم مندوخیل ایک ایماندار اور اصول پسند سیاستدان تھے18 ویں ترمیم میں ان کا جو کردار تھا آج کے بدولت صوبوں کو صوبائی خود مختاری ملی ملک میں جمہوری نظام کو بچا نے کے لئے طویل جدوجہد کی رحیم مندوخیل کے وفات نہ صرف پشتون قوم بلکہ قوم دوست اور انسان دوست کے لئے نقصان دہ ہے نیشنل پارٹی ان کے جمہوری جدوجہد پر خرا ج عقیدت پیش کر تی ہے ۔

مسلم لیگ(ق) کے صوبائی صدر ووزیر ریونیو شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا ہے کہ رحیم مندوخیل ایک معتبر سیاستدان تھے اور ہمیشہ محکوم اقوام کے لئے جدوجہد کی ان کے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا وہ ہمارے لئے ایک استاد کی حیثیت رکھتے تھے تمام تر نامساعد حالات کے باوجود انہوں نے کبھی بھی ایسا کردار ادا نہیں کیا جس کے بدولت آج ہم شرمندہ ہو مرحوم کے خدمات کو ہمیشہ یا د رکھا جائیگا ۔

ڈاکٹر حامد اچکزئی، نواب محمد خان شاہوانی، میر سرفراز بگٹی،میر خالد لانگو، میر عاصم کر د گیلو، سردار عبدالرحمان کھیتران، سردا ررضا بڑیچ، معصومہ حیات، نصراللہ زیرے، عارفہ صدیق سپوژمئی اور ولیم برکت نے پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین عبدالرحیم مندوخیل کوخراج عقیدت پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ ان کے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا مرحوم نے ہمیشہ محکوم اقوام کی ترقی وخوشحالی کیلئے جو جدوجہد کی ان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی اور کبھی بھی نفرت کی سیاست نہیں کی اور ہمیشہ جمہوری نظام کے استحکام ترقی وخوشحالی کیلئے کردار ادا کیا ۔

رحیم مندوخیل نے ان تحریکوں میں کردار ادا کیا جو جمہوریت اور ملک کی ترقی وخوشحالی کیلئے تھے یہ نقصان صرف پشتونوں کا نہیں بلکہ پاکستان کا ہے آج کی سیاست میں عدم برداشت ہے اور ہمیں برداشت کا فلسفہ پیدا کرنا ہو گا عبدالرحیم مندوخیل انتہائی قد آور شخصیت علم کا استاد تھا رحیم مندوخیل نے ایم آر ڈی ، پونم اوراے پی ڈی ایم میں وہ کردار ادا کیا جن کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی اور ان کے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا ۔