گزشتہ دو دہائیوں سے ملک بجلی کے شدید بحران سے دوچار ہے، مگر اب یہ اپنے انتہاء کو چھو رہی ہے، معاشی حب کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے شہری سراپااحتجاج ہیں جبکہ سیاسی جماعتیں بھی کے الیکٹرک کے خلاف میدان میں آگئی ہیں۔
کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کے شہریوں کو بجلی فراہم نہیں کی جارہی جبکہ اووربلنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے شہریوں کو ماہ صیام میں سحری وافطاری میں شدید مشکلات کا سامناکرناپڑرہا ہے، ماہ صیام کے دوران شہریوں کو بجلی کی سہولیات نہ دینا غیر انسانی رویہ ہے مقدس ماہ کے دوران اس بات کا خیال رکھناانتہائی ضروری ہے کہ عوام کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
بجلی نہ ہونے کی وجہ سے عوام کی معمولات زندگی بھی شدید متاثر ہوکر رہ گئی ہے خاص کر گھریلو صارفین اذیت سے دوچار ہیں۔ کے الیکٹرک کی مکمل ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ شہریوں کو بجلی فراہم کرے نیز غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ ختم کیا جائے اور لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں بھی کمی کی جائے۔
کے الیکٹرک کی افسر شاہی لوٹ کھسوٹ میں لگی ہوئی ہے کروڑوں روپے صرف افسران کے ذاتی اخراجات پر خرچ ہوتے ہیں جن میں خاص کر ان کی بھاری بھرکم تنخواہ، رینٹ پر لی گئی گاڑیاں جو پک اینڈ ڈراپ کے ساتھ ساتھ ان کی نجی ضروریات کیلئے بھی استعمال ہوتی ہیں، کے الیکٹرک اس معاملے پر کسی کو بھی جواب دہ نہیں۔
وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اجلاس طلب کرلیا ہے ، وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کے الیکٹرک کی اس روش کا بھی سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اسے پابند کریں تاکہ کراچی کے شہری بجلی کی عدم دستیابی کے عذاب سے نکلیں۔
گزشتہ چند دنوں سے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے صارفین کی شکایات کا تانتا باندھ گیا ہے مگر کے الیکٹرک کی ہٹ دھرمی اپنی جگہ برقرار ہے۔ کے الیکٹرک اگر کراچی کے شہریوں کو بجلی فراہم نہیں کرسکتی تو اس ادارے کو حکومت کے حوالے کیا جائے کم ازکم وہ تو جوابدہ بن جائے ۔
کراچی کی سیاسی جماعتیں سراپااحتجاج ہیں دھرنا دینے پر مجبور ہیں، شہری جگہ جگہ ٹائر جلاکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرارہے ہیں رات بھر جاگ کر گرمی کی اذیت کو جھیل رہے ہیں ۔خواتین ،بچے، بزرگوں سمیت بیمارافراد شدید متاثرہورہے ہیں جبکہ کے الیکٹرک کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔
وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اس اہم نوعیت کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کراچی کی سیاسی جماعتوں کو اس میں شامل کریں جس میں کے الیکٹرک کی نمائندگی بھی انتہائی ضروری ہے تاکہ کسی نتیجہ پرپہنچا جاسکے۔اب تک کراچی میں بجلی کی صورتحال انتہائی ابتر ہے جس کیلئے اقدامات نہیں اٹھائے جارہے بارہا احتجاج کے باوجود بھی کے الیکٹرک کی جانب سے کوئی بھی مثبت پیشرفت نہیں ہورہی بلکہ ماہ صیام کے دوران لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھ گیا ہے۔
وفاقی وصوبائی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس پر بھرپور ایکشن لیتے ہوئے گھمبیر مسئلے کو حل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں تاکہ عوام کو اس گرمی کے موسم میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے چھٹکارا مل سکے۔وفاقی حکومت کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے مزید منصوبوں کا آغاز کرے تاکہ آنے والے وقت میں بجلی کا مسئلہ حل ہوجائے۔پاکستانی اکیسویں صدی میں رہتے ہوئے آج بھی بجلی سے محروم ہیں یہ ایک المیہ ہے جو دنیا میں ہمارے لیے باعث تضحیک ہے ۔