|

وقتِ اشاعت :   June 13 – 2017

کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فورسز کی جانب سے کئی صدیوں سے مقامی پشتون بازئی قبائل کی پدری ملکیت اراضیات واقعہ نوحصار، سرہ غوڑگئی وگردنواح میں ایک بار پھر قبضہ کرنے کی کوششوں کی شدید مذمت کی ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اےئرفورس بغیر کسی معاوضے کے بازئی پشتون قبائل اور دیگر مقامی عوام کے ہزاروں ایکڑ زمین کو قبضہ کررہی ہے جس کو کسی بھی طرح قابل قبول قرار نہیں دیا جاسکتا ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں صوبائی اسمبلی کے نمائندہ فلور پر 1999-2007-2014میں متفقہ طور پر 3قرار دادیں اس سلسلے میں پاس ہوئی ہیں جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مذکورہ اراضیات پر وہاں کے مقامی عوام کا حق ہے اور ان کے پاس اس سلسلے میں 1930-1938-1941کے حقوق ملکیت کے پیمائشی سروے کے اسناد موجود ہیں ۔

مگر افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ ان تمام دستاویزات اور حق ملکیت سے انکار کرکے وہاں کے عوام کے زمین پر قبضہ کیا جارہا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ امر خوش آئندہے کہ اس سلسلے میں سینیٹ آف پاکستان میں تحریک التواء جمع کرائی گئی ہے جس کیلئے کمیٹی کی تشکیل بھی کئی گئی اور جلد ہی مقامی بازئی پشتون اور دیگر قبائل سینیٹ کی کمیٹی کے سامنے اپنے دستاویزات اور موقف بیان کرینگے ۔

بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ آئین پاکستان کی روح سے تمام ادارے اس بات کے پابند ہے کہ وہ اراضیات کی منتقلی کے قوانین کے مطابق وہاں کے مقامی قبائل کو اعتماد میں لے اور باقاعدہ معاہدے اور ایگریمنٹ کے تحت ان سے بات کی جائیں۔