|

وقتِ اشاعت :   June 14 – 2017

حب: کراچی رینجرز نے بلوچستان سے رات دس بجے موٹر سائیکلوں پر کراچی آنے والو ں کو روک کر واپس بلوچستان بھجوادیا رات دس بجے کے بعد کسی بھی شخص کو سنگل ،ڈبل یا فیملی سمیت موٹر سائیکل پر حب سے کراچی میں داخل ہونے نہیں دیا جاتا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے سب سے بڑے صنعتی شہر حب سے گزشتہ شب رات دس بجے کے بعد کراچی جانے والے درجنوں افراد کو انکی موٹر سائیکلوں سمیت واپس حب کی جانب روانہ کریا درجنوں افراد رات دس بجے کے بعد کراچی کے علاقوں صدر ،گلشن اقبال ،ملیر ،کورنگی،لانڈھی،ابراہیم حیدری اور ہاکس بے نہ جاسکے ۔

حب ندی کے پل پر قائم کراچی رینجرز کی جانب سے واپس بھجوائے جانے والے درجنوں موٹر سائیکل سواروں نے گزشتہ شب حب شہر میں جنگ گروپ آف نیوز پیپرز کے مقامی دفتر میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ ضلع لسبیلہ کے علاقوں گڈانی،حب،ساکران،پیرکس ،حب انڈسٹریل ایریہ ،وندر انڈسٹریل ایریہ،گڈانی انڈسٹریل ایریہ،حبکو پاور پروجیکٹ،بائیکو آئل ریفائنری،بھوانی ،گڈانی شپ بریکنگ یارڈ،گڈانی فش ہاربر اور سونمیانی سمیت ڈام کے ملحقہ علاقوں سے دن بھر محنت مشقت کے بعد رات کو دس بجے کے بعد کراچی میں اپنے گھروں کی جانب جاتے ہیں تو انہیں سندھ اور بلوچستان کے باڈر پر حب ندی کے پل کے قریب رینجرز چیک پوسٹ سے واپس بلوچستان بھجوادیا جاتا ہے اور انہیں کراچی میں داخل ہونے نہیں دیا جاتا ۔

ان متاثرہ افراد نے صحافیوں کو بتایا کہ رات کو کراچی میں اپنے گھر نہ پہنچنے پر موٹر سائیکل سواروں کے اہلخانہ پریشانی میں مبتلا ہو جاتے ہیں اس سے قبل ایسی کوئی نہ تو پابندی تھی اور نہ ہی اس حالیہ پابندی سے ان متاثرہ افراد کو اعلانیہ طور پر آگاہ کیا گیا ہے۔

متاثرہ موٹر سائیکل سواروں نے صحافیوں کو بتایا کہ موٹر سائیکل آج کے دور کی سستی ترین سواری ہے جس پر سفر کرکے بلوچستان کے دور دراز علاقوں سے جب کراچی میں اپنے گھروں میں جانے کے لئے حب ندی کے قریب سندھ رینجرز چیک پوسٹ پر پہنچتے ہیں تو انہیں واپس بلوچستان بھجوادیا جاتا ہے ایسے میں ہم موٹر سائیکل سوار بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں اپنے ٹھکانوں پر واپس بھی نہیں جاسکتے اور کراچی میں اپنے گھروں میں جانے نہیں دیا جاتا۔

علاوہ ازیں شاہ نورانی کے مزار سے حب کے راستے کراچی جانے والے زائرین کو بھی سندھ رینجرز کراچی کے اہلکاروں نے دس بجے کے بعد کراچی میں داخل ہونے نہیں دیا جس سے موٹر سائیکل سوار درجنوں زائرین رات بھر درجنوں حب میں رمضان المبارک کے باعث کھلے رہنے والے ہوٹلوں پرصبح ہونے کا انتظار کرتے رہے۔