اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کوئی ایسا خاندان نہیں جس کا ایسا بے رحمانہ احتساب ہوا ہو لیکن مخالفین جتنے بھی جتن اور سازشیں کر لیں ناکام و نامراد رہیں گے۔
جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرے تمام اثاثوں کی دستاویزات الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کے پاس موجود ہیں لیکن آج میں نے ایک بار پھر یہ تمام دستاویزات جے آئی ٹی کے سامنے پیش کردیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کا دن قانون کی عملداری کے لئے سنگ میل کا درجہ رکھتا ہے، میں نے، ہماری حکومت نے اور سارے خاندان نے اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کر دیا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ میں نے بہت پہلے ہی کمیشن بنانے کا کہہ دیا تھا لیکن اگر سیاسی مخالفین سازشیں نہ کرتے تو آج یہ نوبت ہی نہ آتی، شریف خاندان کا احتساب میری پیدائش سے بھی پہلے 1936 سے ہو رہا ہے۔
اس سے پہلے ہمارا احتساب 1972 میں پیپلز پارٹی کے دور میں بھی ہوا اور ہمارا احتساب مشرف کی آمریت نے بھی کیا، اس بے دردی سے ہمارا احتساب کیا گیا کہ ہمارے گھروں پر بھی قبضہ کر لیا گیا، اگر ہم پر کرپشن ثابت ہو جاتی تو مشرف کو مجھے سزا دلوانے کیلئے ہائی جیکنگ کے جھوٹے مقدمے کا سہارا نہ لینا پڑتا۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ صرف میرے دور میں اتنی ترقی ہوئی جتنی گزشتہ 65 سالوں میں بھی نہیں ہوئی، یہ جو کچھ جے آئی ٹی میں ہو رہا ہے اس کا سرکاری خزانے کی خورد برد اور کرپشن سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ ہمارے خاندان کے ذاتی کاروبار کو الجھایا اور خراب کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دامن پر نہ پہلے کرپشن کا ذرہ برابر داغ لگا اور نہ آئندہ آئے گا، مخالفین چاہے جتنے جتن کر لیں اور جتنی سازشیں کر لیں وہ ناکام اور نامراد رہیں گے۔ چند روز میں جے آئی ٹی کی رپورٹ بھی سامنے آ جائے گی،
لیکن ہمیں یاد رکھنا چاہیئے کہ 20 کروڑ عوام کی عدالت اور جے آئی ٹی بھی لگنے والی ہے، اور اس سے بھی بڑھ کر ایک عدالت خدائے بزرگ و برتر کی تھی ہے جو ظاہر کو بھی جانتا ہے اور باطن کو بھی۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ آج یہاں صرف اس لئے پیش ہوا ہوں کہ وزیراعظم سمیت ہم سب قانون کے سامنے جوابدہ ہیں اور جمہوریت عوام کے فیصلوں کے احترام کا نام ہے، یہ ملک سازشوں کی بھاری قیمت ادا کر چکا ہے لیکن اب ہم تاریخ کا پہیہ پیچھے کی طرف موڑنے نہیں دیں گے۔
میں اور پورا خاندان اس جے آئی ٹی سے بھی سرخرو ہوں گے اور اگلے برس بیٹھنے والی عوام کی جے آئی ٹی میں بھی کامیاب ہوں گے۔