|

وقتِ اشاعت :   June 21 – 2017

کوئٹہ : صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ نے جعفر مندوخیل نے الزام عائد کیا کہ حکومت میں شامل ایک اتحادی جماعت نے بجٹ کے ایک رات قبل طے شدہ امور سے ہٹ کر اپنے مرضی کے منصوبے بجٹ میں شامل کئے حالانکہ بجٹ کی تیاری کے دوران تمام امور باہمی مشاورت سے طے کئے گئے تھے مگر بجٹ سے ایک رات قبل جو کچھ کیا گیا ۔

یہ ہماری سمجھ سے بالا تر ہے انہوں نے مزید کہا ہے کہ اگر زیارت کے ایک یونین کونسل کیلئے سو ارب روپے مختص ہے تو باقی صوبے کا کیا ہو گا ان خیالات کا اظہار بلوچستان اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران کیا مسلم لیگ ن کی خاتون رکن اسمبلی کشور احمد جتک نے بجٹ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کی سربراہی میں حکومت نے عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے ۔

جس میں امن وامان ، تعلیم اور صحت کو ترجیح دی گئی ہے ۔ بیروزگاری کے خاتمے ، یونیورسٹیوں کے قیام اور اسکولوں کی اپ گریڈیشن پر توجہ دی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکولوں کی حالت بہتر بنانے کے ساتھ نجی اسکولوں کی فیسوں پر چیک اینڈ بیلنس رکھا جائے۔ اسکالر شپ کی پالیسی بنائی جائے۔طلباء کے ساتھ ساتھ اسکولوں کے اساتذہ کیلئے بھی یونیفارم لازمی قرار دی جائے ۔

انہوں نے پینے کے صاف پانی کے منصوبوں، ٹیوب ویلوں کی مرمت اور صفائی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات پر زور دیا۔پاکستان مسلم لیگ کی ڈاکٹر رقیہ ہاشمی نے اپنی تقریر میں عوام کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وزیرخزانہ نے اپنی تقریر میں دعویٰ کیا ہے کہ ضلعی ہیڈ کوارٹر اسپتالوں میں زچہ و بچہ کے مراکز فعال کردیئے گئے ہیں ۔

اگر واقعی ایسا ہے تو پھر کیوں اندرون بلوچستان سے کوئٹہ آنے والے زچگی کے کیسز کی تعداد میں کمی نہیں آرہی ۔ اگر واقعی مراکز فعال کئے گئے ہیں تو پھر ذرائع ابلاغ کے ذریعے لوگوں کو آگاہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود ضلعی ہیڈ کواٹر کے اسپتالوں میں سہولیات کا فقدان ہے کم از کم ڈویژنل ہیڈکوارٹر میں آپریشن تھیٹر، لیبر وم، لیبارٹری اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں ۔

تاکہ لوگ علاج کیلئے کوئٹہ آنے پر مجبور نہ ہوں۔ اس کے بعد ضلعی ہیڈکوارٹر اور نچلی سطح پر صحت کے مراکز کو فعال بنایا جائے۔ڈاکٹر رقیہ ہاشمی نے تعلیم کے معیار کی بہتری کیلئے اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک سے استفسادہ اٹھانے کیلئے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کی ضرورت ہے ، فنی تعلیم پر زیادہ سے زیادہ توجہ دی جائے۔

سی پیک کو گیم چینجر کہا جارہا ہے کہیں ایسا نہ ہوجائے کہ جب موقع آجائے تو مطلوبہ فنی قابلیت نہ ہونے کے باعث بلوچستان کے لوگوں کے ہاتھ کچھ نہ آئے اور وہ صرف مغربی روٹ پر کنٹینرز گزرتے ہوئے دیکھتے رہے۔

انہوں نے کوئٹہ میں صفائی کی صورتحال کو ناقص قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہزاروں ٹن کچرہ سڑکوں پراور گلیوں میں پڑا ہوا ہے ،نالیاں اور گٹر ابل رہی ہیں ۔

حتیٰ کہ اسپتالوں کے خطرناک فضلہ کو تلف کرنے کا کوئی بندوبست نہیں۔ کئی سالوں سے مسلسل دعوے کئے جارہے ہیں لیکن اس کے باوجود سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو اب تک فعال نہیں کیا جاسکا۔

شہر میں ٹریفک کے بے تحاشامسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پینے کے پانی کے مسئلہ کا دیرینہ حل ڈھونڈنے کی ضرورت ہے ۔ شہری مسائل کے حل کیلئے مقامی حکومتوں کومضبوط بنا کر زیادہ سے زیادہ فنڈز مختص کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیرخزانہ نے اپنی بجٹ تقریر میں بلوچستان کی ترقی اور کارکردگی کی بہتری کے حوالے سے جس سروے کا ذکر کیا ہے اس کا ماخذ کا بتایا جائے ۔ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ میں سب سے پہلے نواب ثناء اللہ خان زہری ، وزیر خزانہ سردار اسلم بزنجو ، پشتونخوا میپ کے پارلیمانی لیڈر عبدالرحیم زیارتوال اور مسلم لیگ (ق) کے پارلیمانی لیڈر شیخ جعفرخان مندوخیل سمیت سبھی حکومتی اراکین کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے ایک اچھا بجٹ بنایا ۔

انہوں نے کہا کہ دوستوں میں اختلافات پیدا ہوتے رہتے ہیں ہیں لیکن اس حکومت کے چار سال ہم نے تمام معاملات جس خوش اسلوبی سے چلائے ہم اتحادی مل کر باقی ایک سال بھی خوش اسلوبی سے نواب ثناء اللہ خان زہری کے شانہ بشانہ ترقیاتی عمل میں ان کی ہر ممکن مدد دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت عالمی سطح پر تبدیلی آرہی ہے اور یہ خطہ جس میں ہم رہ رہے ہیں ایک جنگی ماحول میں ہے جو رسہ کشی سعودیہ اور ایران کے مابین ہورہی ہے اگر ہمارے حکمرانوں نے یہاں غیر جانبدار کردار ادا نہیں کیا اور اپنے آپ کو اس جنگ میں دھکیلا تو اس کے اثرات بلوچستان پر مرتب ہوں گے ۔

اس وقت تمام سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ یہ جو نیا محاذ بن رہا ہے اس میں حکمرانوں کو غیر جانبدار رہنے کا کہیں ۔

ہمارے لئے سعودی عرب اور ایران دونوں قابل احترام ہیں ہم دونوں کی عزت کرتے ہیں ہمیں غیر جانبدارانہ رویہ اپنانے کی ضرورت ہے ہم دیکھ رہے ہیں کہ یمن میں کیا ہورہا ہے لیبیا میں کیا ہورہا ہے افغانستان میں پچھلے کئی دہائیوں سے کیا ہورہا ہے اور کیوں ہورہا ہے ۔

سب کچھ ہمارے سامنے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پارلیمانی نظام کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے یہ ایک اچھی بات ہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف بھی پیپلزپارٹی کی طرح اپنی مدت پوری کررہے ہیں اور جب وہ مدت پوری کریں گے تو اس سے جمہوریت مستحکم ہوگی ۔

انہوں نے اگلے مالی سال کے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں جتنے بھی دستیاب وسائل ہیں انہیں بروئے کار لایا جائے تاکہ اپنے بچوں کو ہر ممکن سہولیات دے سکیں بدقسمتی سے ہم نے تعلیم اور صحت میں بجٹ تو بڑھا دیا ہے مگر جو ہدف حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ حاصل نہیں ہورہا دوستوں سے گزارش ہے کہ وہ دن رات کام کریں تاکہ ہم اپنے لوگوں کو ریلیف دیں ۔

تعلیم کے بجٹ کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے پچھلے سال بجٹ کا9فیصد تعلیم کے لئے مختص تھا اس سال 10فیصد مختص ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے ہر سیکٹر میں ہم جب فنڈنگ کریں گے تو وہ خود ایک ترقیاتی عمل ہے ۔

میر اظہار حسین کھوسہ نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ اگلے مالی سال2017-18ء کا بجٹ بہت اچھا بجٹ ہے جو بہت کوششوں اور کاوشوں سے پیش ہوا ہے جس پر میں تمام اتحادیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔

جس طرح کوئٹہ کے لئے منصوبوں کا اعلان کیا گیا ہے یہ بہت ہی اچھا اقدام ہے بجٹ میں ہر ڈویژن کے لئے خاطرخواہ بجٹ رکھاگیا ہے انہوں نے نصیرآباد ڈویژن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 2010ء اور2012ء میں ہمارے اضلاع میں بہت شدید سیلاب آئے جس سے سرکاری عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا مانجھی پور ، صحبت پور ، پہنور سنہڑی اور دیگر علاقوں میں سڑکوں کی حالت بہت ہی خراب ہے مجھے امید ہے کہ وہاں کے عوام کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے روڈ سیکٹر کے لئے فنڈز رکھے جائیں گے ۔

بجٹ میں103کلو میٹر سڑک صحبت پور ٹو کشمور رکھی گئی ہے یہ بہت ہی اچھا اقدام ہے جس سے پورے صوبے کے عوام مستفید ہوں گے زراعت کے شعبے میں وزیراعلیٰ سے گزارش ہے کہ پٹ فیڈر کینال کی لائننگ کرتے ہوئے اسے پکا کیا جائے وہاں واٹر کورسز جتنے ہیں انہیں پکا کیا جائے تاکہ وہاں کے عوام کو فائدہ مل سکے ۔

ڈیرہ مراد جمالی کو ربیع کینال سے ایک بائی پاس دیا جائے جو سیدھا ڈیرہ اللہ یار جائے اس سے لوگوں کے مسائل حل ہوں گے۔

حسن بانو رخشانی کہا کہ میں اکثر سوچتی ہوں کہ یہ جو بجٹ ہم لائے ہیں عوام کوا س کا کیا فائدہ پہنچے گا میں کسی پر کوئی اعتراض یا تنقید نہیں کرنا چاہتی میں اپنی ذات احتساب کے لئے پیش کرتی ہوں کہ میں نے دس سالوں میں عوام کے لئے کیا کیا ہے ۔

میں جس دن حلف لینے نکلے تھی آج بھی وہی سڑکیں ہیں اور وہی نالیاں ہیں کوئی تبدیلی نہیں آئی کوئٹہ سے نو ایم پی ایز ہیں مجھ سمیت ہم سب کو فنڈز ملے ہم جہاں سے کھا سکتے تھے ہم نے وہاں فنڈلگائے۔

بلوچستان میگا کرپشن کے حوالے سے بدنام ہوچکا ہے اس لئے یہاں آپریشن رد الکرپشن شروع کیا جائے اور اس میں شروعات مجھ سے کی جائے ۔ ہم بھکاریوں کو نہیں سنبھال سکتے کوئٹہ شہر میں بھکاریوں کی بہتات ہے ان کے خلاف کارروائی شروع کی جائے ۔

وزیراعلیٰ کے مشیر میرمحمدخان لہڑی نے کہا کہ امن وامان کے لئے جو پیسے مختص کئے گئے ہیں وہ اچھا اقدام ہے صحت کے لئے جو پیسے مختص کئے گئے ہیں ہمارے اکثر ہسپتالوں میں ادویات اور انجکشن مہیا نہیں کئے جاتے ہمارے علاقے نصیرآباد میں ہیپاٹائٹس کا مرض بہت عام ہے اس کے لئے ادویات فراہم کی جائیں اور ساتھ ہی ہمارے حلقے میں شدید گرمی کی وجہ سے سانپ اور دیگر حشرات کی بہتات ہے ان کے لئے بھی ہسپتالوں میں انجکشن اور ادویات فراہم کی جائیں تاکہ عوام کو بروقت علاج میسر ہوسکے۔

تعلیم کے لئے جو پیسے مختص کئے جاتے ہیں وہ سارا سال پڑے رہتے ہیں سارا سال کوئی کام نہیں ہوتا جس کی وجہ سے یہ لیپس ہوجاتے ہیں ۔ زراعت ہمارے صوبے کا ہم شعبہ ہے اس پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی عبدالمجیدخان اچکزئی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ یہ موجودہ حکومت کا پانچواں اور آخری بجٹ پیش ہوا ہے اٹھارہویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت نے ہر شعبے میں صوبے کو نظر انداز کیا ہے وفاقی حکومت نے پی پی ایل ، ماری گیس ، او جی ڈی سی ایل میں جو شیئر ز بنتے تھے وہ نہیں د یئے آئینی طور پر پچاس فیصد شیئرز ان محکموں سے صوبے کو ملنے چاہئیں 2010ء سے ہمیں اپنا حصہ نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے ہمیں خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہمیں اپنا حصہ نہیں مل رہا اگر وہ مل جائے تو شاید ہمارا بجٹ خسارے کا نہ ہو۔

ثمر مبارک نے سیندک اور ریکوڈک میں 2ارب روپے خرچ کئے لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا 1954ء سے ڈیرہ بگٹی سے پورے ملک کو گیس مل رہی ہے لیکن سوئی میں بھی گیس نہیں دی گئی اور کوئٹہ کے علاوہ گردونواح اور پورے صوبے میں گیس نہیں ہے سابقہ حکومت نے جس طرح فنڈز کا حشر کیا 140ارب روپے کرپشن ہوا اس کا احتساب تین چار مہینے میں ان لوگوں سے لیا جائے گا جو سابقہ حکومت میں تھے پلاننگ کمیشن میں چار سال سے صوبے کا کوئی نمائندہ نہیں ہے اس لئے ہمیں اس حوالے سے مشکلات کا سامنا ہے ۔

سندھ پر بھی اربوں روپے پانی کی مد میں بقایہ جات ہیں اب تک وہ بقایہ جات نہیں د یئے جاتے اگر ہمیں ہمارا حصہ دیا جائے تو مسائل حل ہوں گے وسائل ہمارے صوبے کے ہیں اورمالک اسلام آباد اور لاہور ہیں صوبے کے حقوق1947ء کے بعد ملا اور نہ آئندہ ملنے کی امید ہے جمعیت العلماء اسلام 1947ء سے اقتدار میں ہے دو بہترین ڈکٹیٹرز کا انہوں نے ساتھ دیا صوبے کے لئے وہ کوئی انقلاب نہیں لاسکے مگر چالیس لاکھ افغانوں کی لاشیں دے چکے ہیں ۔

ماضی میں محکمہ پی اینڈ ڈی اور محکمہ خزانہ میں جو کچھ ہوا اس کا کوئی اندازہ نہیں کرسکتا ماضی میں آن گوئنگ سکیم جو دو کروڑ روپے سے شروع ہوئی تھی اب اس کا حجم19ارب روپے تک پہنچ گیا ہے اور اب تک وہ منصوبہ مکمل نہیں ہوا ماضی میں وسائل کی تقسیم ٹھیک طریقے سے نہیں ہوئی کوئی وزیر اپنے حلقے کے علاوہ کسی اور حلقے کا نہیں سوچتا جب وفاق میں صوبے کا کوئی نمائندہ نہیں ہوگا تو مسائل ایسے ہی رہیں گے ۔

وفاقی حکومت نے ٹرانسمیشن لائن کا وعدہ کیا تھا وہ بھی پورا نہیں کیا گیا صوبے میں آج بھی کوئی فیمیل ہسپتال نہیں ہے انہوں نے کہا کہ خدا راہ ہمیں اس ملک کا حصہ سمجھا جائے ہم چاپلوسی نہیں کرتے لیکن وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے صوبے میں شفافیت کو یقینی بنایا اور پی اے سی کے لئے پندرہ نئی اسامیاں رکھی ہیں جن کو پر کرکے پی اے سی کو مضبوط بنایا جاسکتا ہے ۔

صوبے کے تمام ملازمین کو بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے تنخواہیں دی جائیں تو مسائل حل ہوں گے اور گھوسٹ ملازمین کی نشاندہی بائیومیٹرک سسٹم کے ذریعے ہی ممکن ہے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں چار سال سے جو کچھ ہونا چاہئے تھا وہ نہیں ہو ا اب ایک سال باقی ہے کیا اس میں سب کچھ ٹھیک ہوسکتا ہے ۔نئے مالی سال2017-18ء کے بجٹ میں 9ہزار اسامیاں رکھی گئی ہیں ان کو میرٹ کی بنیاد پر پر کیا جائے ۔

صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شیخ جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بجٹ بنایا بھی ہم نے ہے اب اعتراض بھی ہمارا اپنا ہے ۔

میں نے فیصلہ کیا تھا کہ سرکاری سچ بولوں گا مگر اب جب کھڑا ہوگیا ہوں تو اصل سچ ہی بولوں گا اگلے مالی سال کے بجٹ کی تیاری بڑی محنت سے ہوئی ہے تمام وزراء اور تمام جماعتوں کے دو دو نمائندے شامل تھے وزیراعلیٰ خود بھی تمام معاملات کو دیکھتے رہے پہلا مرحلہ ہم نے اچھے طریقے سے طے کیا مگر دوسرے مرحلے میں اس طرح نہیں ہوسکا۔

آخری رات جو کچھ ہوا وہ ہمیں سمجھ میں نہیں آیا اگر ایک یونین کونسل کو سوا ارب روپے دیئے جائیں تو پھر اس صوبے کا کیا ہوگا پچھلے سال ہم نے ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ پروگرام دیئے تھے جس کے مثبت اثرات اب بھی محسوس کئے جاسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگلے مالی سال کا 86ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ انتہائی خاطرخواہ اور زیادہ ہے ۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سید آغا لیاقت نے بجٹ کی تیاری پر صوبائی حکومت پی اینڈ ڈی فنانس اور کور کمیٹی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ چھیاسی ارب روپے کی خطیر رقم ترقیاتی بجٹ کے لئے رکھی گئی ہے امن وامان تعلیم اور صحت سمیت تمام شعبوں کو یکساں اہمیت دی گئی ہے جب موجودہ حکومت برسراقتدار آئی تو امن وامان کی صورتحال تباہ کن تھی مگر موجودہ حکومت نے امن وامان بحال کردیا ہے قومی شاہراہیں محفوظ ہیں کوئی بھی واقعہ رونما ہو تو وزیرداخلہ سمیت تمام متعلقہ حکام موقع پر پہنچ جاتے ہیں ۔

محکمہ تعلیم میں سکولوں کی اپ گریڈیشن ہوئی تمام سکول فعال ہیں ماضی میں میرے حلقے کے ایک رورل ہیلتھ سینٹر میں 38میں سے صرف4ملازمین ڈیوٹی پر حاضر ہوتے تھے مگر آج نہ صرف تمام ملازمین موجود ہیں بلکہ ادویات بھی فراہم کی جاتی ہیں مانگی ڈیم کے لئے فنڈز رکھے گئے ہیں گورنر بلوچستان اپنے تمام فنڈز صوبے کے تمام حلقوں میں یکساں تقسیم کررہے ہیں ۔

انہوں نے تجویز دی کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبے کو سیلز ٹیکس جمع کرنا چاہئے دوسرے صوبوں کے مطابق ہمیں بھی معدنیات کی قیمت ملنی چاہئے مسلم لیگ(ن) کی انیتا عرفان نے بجٹ کو عوام دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے تعلیم صحت امن وامان سمیت خواتین کی ترقی کے لئے بھرپور فنڈز مختص کئے ہیں بجٹ میں کسی کی حق تلفی نہیں ہوئی نئی اسامیوں کا اعلان کیا گیا ہے اس سے نوجوانوں کو ملازمتوں کے مواقع ملیں گے ۔

انہوں نے زور دیا کہ ملازمتوں میں اقلیتوں کے کوٹے پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے ۔نیشنل پارٹی کی ڈاکٹر شمع اسحاق نے کہا کہ 52ارب روپے کا خسارہ ظاہر کیا گیا ہے اٹھارہویں ترمیم کے بعد27وزارتیں صوبوں کو منتقل ہوئی ہیں اگر کوئی وزارت صوبے کو دی جاتی ہے توا س کا بجٹ بھی صوبے کو منتقل کیا جاتا ہے تاہم یہ حقیقت ہے کہ اٹھارہویں ترمیم این ایف سی ایوارڈ کے بعد ہوئی جس کی وجہ سے یہ وسائل منتقل نہیں ہوئے ۔

بلوچستان معدنی وسائل سے مالا مال ہے ان منصوبوں کے لئے صوبے کو وفاق سے وسائل ملنے چاہئیں انہوں نے کہا کہ اکثر اوقات فنڈز لیپس ہوجاتے ہیں یہ سنجیدہ مسئلہ ہے اس پہ توجہ دی جائے اور آئندہ جس محکمے کے فنڈز لیپس ہوں اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے پلاننگ کمیشن میں صوبے کی موثر نمائندگی یقینی بنائی جائے تاکہ ہمارے منصوبے بروقت وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل ہوسکیں ۔

بلوچستان کو رقبے کے لحاظ سے فنڈز دیئے جائیں جہاں جہاں فنڈز میں عدم توازن ہے وہاں اس کو ختم کیاجائے حلقوں کو ان کی ضروریات اور رقبے کے لحاظ سے فنڈز دیئے جائیں ۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی عارفہ صدیق نے بجٹ کو متوازن قرار دیتے ہوئے کہا کہ دیکھنے میں آیا ہے کہ اکثر اوقات پی سی ون درست نہیں ہوتے جن کی وجہ سے منصوبوں میں عملدرآمد میں تاخیر ہوتی ہے پی سی ون کی درست تیاری اور فنڈز کی بروقت فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ منصوبوں پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ خشک سالی کی وجہ سے دیہی علاقوں سے آبادی کا دباؤ شہروں کی طرف منتقل ہورہا ہے لہٰذا ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ پروگرام میں تحصیلوں کو بھی شامل کیا جائے ۔

پشتونخوا میپ کے منظورخان کاکڑ نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ اگلے مالی سال کا بجٹ پیش کرنے پر وزیراعلیٰ ، وزیرخزانہ ، رحیم زیارتوال ، جعفرخان مندوخیل اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں تاریخ میں پہلی بار اس طرح کا عوام دوسٹ بجٹ دیا گیا ہے تمام شعبوں کو توجہ دی گئی ہے تنقید ہوتی ہے ہم کہتے ہیں کہ تنقید برائے تعمیر ہونی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جب حکومت میںآئے تو ہم نے امن وامان ، تعلیم اور صحت کو ترجیح دی اسی طرح زراعت اور لائیوسٹاک بھی ہمارے صوبے کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ۔2013ء میں جب یہ صوبہ آکسیجن پر تھا کوئی بچہ سکول نہیں جاسکتا تھا کوئی افسر دفتر جاسکتا تھا اور نہ ہی کوئی ڈاکٹر ہسپتال جاسکتا تھا اس وقت کے حکمرانوں کو اس صورتحال سے کوئی سروکار نہیں تھا لیکن جب ہماری حکومت آئی تو ہم نے معاملات کو بہتر بنایا اس حکومت نے امن وامان پر کسی کے ساتھ کسی قسم کا کمپرومائز نہیں کیا اس حکومت کے اٹھائے گئے اقدامات کی بدولت حالات بہتر ہوئے اور بازاروں کی رونقیں لوٹ آئیں ۔

نیشنل پارٹی کی یاسمین لہڑی نے بجٹ کی تیاری پر مخلوط صوبائی حکومت کومبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے اپنے بھرپور اتحاد وا تفاق سے جمہوریت کو ڈی ریل ہونے کی کوششوں کو ناکام بنادیا ہے اور سیاسی جماعتوں کی انہی کوششوں سے موجودہ اسمبلیاں اپنی آئینی مدت پوری کرنے جارہی ہیں بعض قوتوں کی جمہوری نظام کوکمزور اور حکومتوں کو ڈی ریل کرنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں ۔

دہشت گردی کے خاتمے کے لئے نہ چاہتے ہوئے بھی سیاسی جماعتیں نیشنل ایکشن پلان پر متفق ہوئیں ہم سمجھتے ہیں کہ اگر جمہوری نظام میں خامیاں موجود ہیں تو انہیں دور اور جمہوری نظام کو مستحکم کرنے کے لئے سیاسی جمہوری عمل کو چلنا چاہئے ۔

انہوں نے کہا بجٹ خوش آئند ہے وزراء صرف اپنے حلقوں کے نہیں بلکہ پورے صوبے کے وزیر ہیں انصاف کا تقاضہ ہے کہ وہ تمام حلقوں کو سامنے رکھیں ہمیں پہلے اپنے عوام کو حقوق دینے ہوں گے پھر ہم وفاق سے اپنے فنڈز مانگیں یہاں صورتحال یہ ہے کہ چوبیس اضلاع کو 48فیصد فنڈز دیئے گئے ہیں جبکہ باقی52فیصد فنڈز 8اضلاع کو دیئے گئے ہیں اس عدم توازن کو دور کیا جائے ۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے عبیداللہ جان بابت نے بجٹ کو حقائق کے مطابق قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں حکومت نے اپنی ترجیحات امن وامان تعلیم اور صحت پر خصوصی توجہ دی ہے اس کے ساتھ دیگر شعبوں پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے 1870سکیمیں اسی سال مکمل ہوجائیں گے چھیاسی ارب روپے کا تاریخی ترقیاتی بجٹ بھی موجود ہے جس پر عملدرآمد سے صوبے کے دور دراز علاقوں کے عوام کے مفاد میں منصوبے بنائے جائیں گے ۔

امید ہے کہ نواب ثناء اللہ خان زہری بھی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی طرح تمام ارکان کو یکساں ترجیح دیں گے انہوں نے کہا کہ حکومتی کوششوں سے اس وقت پورے ملک کے مقابلے میں بلوچستان مین امن وامان کی صورتحال بہتر ہے تعلیم اور صحت کے شعبوں پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے تربت یونیورسٹی میں نہ صرف تعلیم کا سلسلہ جاری ہے بلکہ 12سو طلبہ وہاں پر پڑھ رہے ہیں مگر لورالائی یونیورسٹی کی حالت خراب ہے اسے جلد مکمل کرکے فعال کیا جائے ۔

تینوں نئے میڈیکل کالجز میں کلاسز شروع کی جائیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ لورالائی میں معذور افراد کے لئے سینٹرز قائم کیا جائے انہوں نے پشتونوں کے شناختی کارڈ بلاک کئے جانے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پشتون اس ملک کے شہری ہیں ان کے شناختی کارڈ کے اجراء کو یقینی بنایا جائے ۔

رکن اسمبلی میر عاصم کرد گیلو نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بجٹ مثبت ہے جن لوگوں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے ان پر ہمیں بھی تحفظات ہیں کور کمیٹی کا میں بھی ممبر ہوں وزیراعلیٰ بلوچستان نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے امید ہے کہ تحفظات دور کردیئے جائیں گے بجٹ میں آن گوئنگ سکیمات کے لئے جو فنڈز دیئے تھے ان کی ریلیزز اب تک نہیں ہوا ۔

ہمارے حلقوں میں تعلیم کے شعبے کے لئے جو فنڈدیاگیا وہ تاحال ریلیز نہین ہوا اور لیپس کئے جانے کا امکان ہے بجٹ پیش کیا گیا اگر بروقت ریلیز نہیں ہوا تو پھر کوئی فائدہ نہیں ہوگا ہم خوش ہیں کہ صوبے کے تمام اضلاع کو جتنے بھی فنڈز جائیں ہمیں خوشی ہوتی ہے لیکن ہمارے کچھ تحفظات ہیں ہمیں نظر انداز کیا گیا ۔

کچھی واٹر سپلائی سکیم کے لئے جو فنڈز رکھے گئے وہ موجودہ بجٹ سے نکال دیئے گئے سکیم کے فنڈز میں کروڑوں روپے کی کٹوتی کی گئی مسلم لیگ (ن) بھی مخلوط حکومت کا حصہ ہے وزیر پی اینڈ ڈی ہماری باتوں کا مذاق نہ اڑائیں محکمہ پی اینڈ ڈی آپ کی ذاتی ملکیت نہیں اور نہ ہی آپ کے نام پر الاٹ ہوا ہے ۔ بعدا زاں اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر تین بجے تک کے لئے ملتوی کردیاگیا۔