|

وقتِ اشاعت :   June 22 – 2017

اسلام آباد:صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ایک خطہ ایک شاہراہ کے تصور نے دنیا میں دور رس تبدیلیوں کی بنیاد رکھ دی ہے جس کے بعد خطے میں نئی اسٹریٹیجک ڈاکٹرین ضروری ہو جائے گی ۔

ان منصوبوں پر پیش رفت سے خطے کے تزویراتی حقائق میں تبدیلیاں رونما ہوتی جائیں گی، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے رجحانات اور درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو مسلسل حالتِ جنگ میں رہنا پڑا، آپریشن ضربِ عضب اور ردالفساد کے مطلوبہ نتائج بہت جلد حا صل ہوجائیں گے اور وطنِ عزیز امن وامان کا گہوار ہ بن جائے گا۔

پاکستان دفاعی معاملات میں نہ صرف وطنِ عزیز بلکہ دوست ممالک کے بھی کام آ سکے گا۔ توقع ہے کہ اس سلسلے میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی دفاعی تھنک ٹینک کی حیثیت سے اہم کردار ادا کرے گی۔

صدر مملکت نے یہ با ت نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے سو لہویں کانووکیشن اور وار کورس کی تقریب تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وار کورس میں مسلح افواج اور سرکاری اداروں کے سینیئر افسران کے علاوہ 23دوست ممالک کے42 سینیئر افسران نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے صدر لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر نے بھی خطاب کیا۔تقریب میں وزیراعظم کے نیشنل سیکیورٹی کے ایڈوائزر لیفٹیننٹ جنرل (ر)ناصر جنجوعہ بھی موجود تھے۔

صدر مملکت نے کہا کہ اکیسویں صدی حیران کن ایجادات اور اسٹریٹیجک تبدیلیوں کی وجہ سے منفردحیثیت رکھتی ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری اورایک خطہ ایک شاہراہ ون بیلٹ ون روڈ کے تصور نے اس دنیا میں دور رس تبدیلیو ں کی بنیاد رکھ دی ہے جن کا دفاعی معاملات سے بھی انتہائی گہرا تعلق ہے۔

انھوں نے کہا کہ ان منصوبوں پر جیسے جیسے پیش رفت ہوتی جائے گی، خطے کے تزویراتی حقائق میں بھی تبدیلیاں رونما ہوتی جائیں گی۔ اس طرح ایک نئی اسٹریٹیجک ڈاکٹرین اسٹریٹیجک ڈوکٹرین ناگزیر ہو جائے گی۔

انھوں نے توقع ظاہر کی کہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی مستقبل کے اس چیلنج سے بھی بخوبی عہدہ براہ ہو گی ۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں کے درمیان جنم لینے والے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے رجحانات نے درپیش چیلنجوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے جس سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو مسلسل حالتِ جنگ میں رہنا پڑا۔

ان مشکل حالات میں پاکستانی قوم اور اس کے ریاستی ادارے اس امتحان سے سرخرو ہوئے ہیں۔ حکومتِ پاکستان اور اس کے اداروں نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت انتہا پسندی اور دہشت گردی کے نتیجے میں وجود میں آنے والی مشکل جنگ کا بہادری سے سامنا کیا اور دشمن کے دانت کھٹے کرنے میں کامیاب رہے۔