|

وقتِ اشاعت :   June 24 – 2017

کوئٹہ: آل پارٹیز 6 جماعتوں کا اجلاس جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے سیکرٹریٹ میں زیرصدارت بی این پی کے مرکزی نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ منعقد ہوا اجلاس میں حلقہ این اے 260 کے ضمنی الیکشن سمیت دیگر امور پر تفصیلی غور ہوا ۔

اجلاس میں جمعیت (نظریاتی) کے صوبائی امیر مولانا عبدالقادر لونی ‘ مرکزی سیکرٹری اطلاعات حاجی سیدعبدالستار شاہ چشتی ‘ قاری مہر اللہ ‘ جمہوری وطن پارٹی کے کنوینئر سید صالح آغا ‘ سید بشیر آغا ‘ جمعیت علماء اسلام (س) کے مفتی عبدالواحد جماعت اسلامی کے عبدالقیوم کاکڑ ‘ مولانا رحمت اللہ حقانی اور دیگر نے شرکت کی ۔

اجلاس میں آئی جی آفس چوک پر بم دھماکہ جمعیت (نظریاتی) کے رہنماء ڈاکٹر عبدالرحمان تارن سمیت 11 افرادکی ہلاکت 25 سے زائد افراد کے زخمی ہونے سمیت صوبہ بھر میں بدامنی اغواء برائے تاوان لوٹ مار قتل و غارت گری کی مذمت اور افسوس کا اظہار کیا گیا ۔

تمام شہداء کے خاندانوں سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی گئی اجلاس میں حلقہ این اے 260 کے ضمنی الیکشن کے متعلق امور پر فیصلہ کیا گیا کہ عید کے فوراً تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس ہوگا اجلاس میں تمام جماعتوں کے امیدوار کے حتمی فیصلہ کا اعلان بھی کیا جائے گا ۔

اس سے قبل دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی مشاورت مکمل کی جائے گی اور اتحاد میں شامل چھ جماعتوں کی مشترکہ امیدوار کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا ۔

آل پارٹیز جماعتوں کے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ملک کا سب سے پسماندہ ترین صوبہ ہے بلوچستان کو حقوق دینے کے بجائے خوشخبریوں وعدوں سے ٹرخایا جاتا ہے ۔

سیاسی جماعتوں کو اپنے سیاسی مفادات انا پرستی سے بالاتر ہو کر صوبے کی پسماندگی ختم عوام کے حقوق پریشانیوں مسائل کے حل اور لاقانونیت کے بجائے عوام کے تحفظ کے لئے مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ ہم صوبے کے حقوق پر کسی کو قبضہ و غضب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور حقوق کے حصول کے لئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں نے حلقہ این اے 260 سمیت صوبے کے مسائل کے حل وسائل پر قبضہ کے خلاف سنجیدگی سے جدوجہد کرنے پر زور اور عہد کیا گیا ۔