|

وقتِ اشاعت :   July 2 – 2017

نئی دہلی/اسلام آباد: بھارت نے ایک مرتبہ پھر اپنے جاسوس کلبھوشن یادو تک قونصلر رسائی مانگ لی جبکہ پاکستان اور بھارت نے اپنی جیلوں میں موجود ایک دوسرے کے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ہے۔

ہفتہ کو بھارتی میڈیاکے مطابق وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے ایک بار پھر پاکستان سے درخواست کی ہے کہ وہ کلبھوشن یادو اورحامد نہا ل انصاری سمیت دیگر قیدیوں تک مکمل قونصلر رسائی دے ۔

ترجمان کا کہنا تھاکہ بھارت پاکستان کے ساتھ تمام انسانی بنیادوں کے معاملات ترجیح بنیادوں پر حل کرنے کیلئے پرعزم ہے جس میں قیدیوں اور ماہی گیروں کے معاملات بھی شامل ہیں۔ترجمان کے مطابق پاکستان اور بھارت نے اپنی جیلوں میں موجود ایک دوسرے کے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ نے ملک کی مختلف جیلون میں قید بھارتی شہریوں کی فہرست بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کردی۔ترجمان دفترخارجہ کے مطابق قونصلررسائی کے معاہدہ کے مطابق 21 مئی 2008 کی شق کے تحت دونوں ممالک کو سال میں دو مرتبہ یکم جنوری اوریکم جولائی کوفہرستوں کا تبادلہ کرنا ہوتا ہے۔

معاہدے کے تحت دفترخارجہ نے مختلف جیلوں میں قید بھارتی شہریوں کی فہرست بھاتی ہائی کمیشن کے حوالے کردی ہے اور اسی طرح کی ایک فہرست بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بھی موصول ہوئی ہے۔

بھارتی ہائی کمیشن کو فراہم کی گئی فہرست کے مطابق اس وقت پاکستان کی مختلف جیلوں میں 546 بھارتی مختلف جرائم کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ ان قیدیوں میں سمندر حدود کی خلاف ورزی کرنے والے 494 ماہی گیر اور 52 عام شہری شامل ہیں۔

پاکستان کی جانب سے 6 جنوری کو 219 ماہی گیروں کو رہا کیا گیا جب کہ مزید 78 ماہی گیر رواں ماہ ہی بھارت بھیجے جائیں گے۔