اسلام آباد: امریکی سینیٹرز کے وفدکی مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات خطے اور افغانستان کی صورتحال اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کے روز سینیٹر جان مکین کی قیادت میں پانچ رکنی امریکی سینیٹر کے وفد نے اسلام آباد مین مشیر خارجہ سے ملاقات کی وفد میں لنڈے گراہم ‘ شیلڈن وائٹ ہاؤس‘ الزبتھ وارن اور ڈیوڈ پرڈیو شامل تھے ملاقات میں اپک امریکہ تعلقات ‘ خطے کی صورتحال‘ افغانستان مین قیام امن کیو سی جی میں امریکہ کے کرار پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
مشیرخارجہ سرتاج عزیزنے کہاہے کہ افغانستان میں دیرپاامن کے قیام کیلئے پرعزم ہیں ،مفاہمتی عمل اوراستحکام کیلئے 4ملکی رابطہ گروپ موثرذریعہ ہے۔
مشیرخارجہ کی امریکی وفدسے ملاقات کے بعدجاری مشترکہ اعلامیہ کے مطابق مشیرخارجہ نے کہاکہ افغانستان میں دیرپاامن کے قیام کیلئے پرعزم ہیں ،ہم دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے امریکہ سے شراکت داری کے خواہاں ہیں اورخوشحال افغانستان کے لئے امریکہ سے تعمیری تعاون چاہتے ہیں ۔
افغانستان میں مفاہمتی عمل اوراستحکام کیلئے چارملکی رابطہ گروپ موثرذریعہ ہے ،انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام اپنے خودارادیت کیلئے جدوجہد کررہی ہے ،کشمیریوں پرہونیو الے بھارتی مظالم پرعالمی برادری خاموش ہے۔
علاوہ ازیں امریکی سینیٹر جان مکین نے کہا ہے کہ پاکستان کی مدد کے بغیر افغانستان میں امن و استحکام ممکن نہیں ‘ افغانستان میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کا کردار اہم ہے‘امریکہ مقبوضہ کشمیر میں تشدد کا خاتمہ چاہتا ہے‘خطے میں رونما ہونے والے حالات کے تناظر میں پاک امریکہ تعلقات کی اہمیت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔
اتوار کو سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر جان مکین نے کہا کہ امریکہ کی کشمیر سے متعلق پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کشمیر سے متعلق اپنی پالیسی جاری رکھے گا۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر جان مکین نے کہا کہ امریکہ مقبوضہ کشمیر میں تشدد کا خاتمہ چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکہ کے تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور میں ہر سال پاکستان کا دورہ کرتا ہوں۔ خطے میں رونما ہونے والے حالات کے تناظر میں پاک امریکہ تعلقات کی اہمیت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔
امریکی سینٹرز کی آرمی چیف سرتاج عزیز سے ملاقاتیں،کشمیرسے متعلق امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، جان مکین
وقتِ اشاعت : July 3 – 2017