|

وقتِ اشاعت :   July 4 – 2017

کو ئٹہ: پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی سینئر نائب صدر وسینیٹر سردار یعقوب ناصر نے کہا ہے کہ سیاسی وعسکری قیادت نے متحد ہو کر ملک اور قوم کے امن کو یقینی بنا نے میں جو کردار ادا کیا ہے وہ سب کے سامنے ہیں ۔

ادارے اپنا اپنا کام کر کے انہیں مستحکم بنا سکتے ہیں ایک دوسرے کے کاموں میں مداخلت سے ادارے کمزور ہونگے مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے ہمیشہ وکلاء سمیت ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں لو گوں کے مسائل کو تر جیحی بنیادوں پر سنجیدگی کیساتھ حل کرنے کے لئے جو کردار ادا کیا ہے وہ قابل تحسین ہے ۔

سب سے بڑی عدالت عوام کی ہے 2018 کے الیکشن میں عوام اپنے ضمیر کے فیصلے کے مطابق سیاسی جماعتوں اور حکومت کا احتساب کرینگے کیونکہ سیاسی مخالفین کو مسلم لیگ اور حکومت کی ترقی یافتہ سنجیدہ پالیسیاں اور کوششیں ہضم نہیں ہو رہی جس کی وجہ سے وہ حکومت کے خلاف سازشوں میں م صروف عمل ہے ۔

مختلف ادوار میں مجھ سمیت دیگر رہنماؤں پر بھی وفاداریاں تبدیل کرنے کے لئے دباؤ ڈال کر اثاثہ جات کی چھان بین کی گئی بیرونی ممالک لندن، دبئی میں تمام کے فلیٹس موجود ہے لیکن احتساب صرف وزیراعظم اور مسلم لیگ کے سر براہ کا سانحہ8 اگست پاکستان اور دنیا کا سب سے بڑا سانحہ جس میں بلوچستان کے قابل ، ہونہار اور کریم وکلاء کو شہید کر کے ہم سے چھینا گیا ۔

شہید کبھی بھی مرتا نہیں وہ ہمیشہ زندہ رہتا ہے اس نقصان کو تو ہم پورا نہیں کر سکتے لیکن ان کے اہل خانہ اور بچوں کی مشکلات کو کم کرنے کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لائیں گے بلوچستان کے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا عہدہ صوبے کے وکلاء کو ملے گا اس کے لئے وفاقی وزیر قانون اور دیگر سے ملاقات کر نے کے ساتھ ساتھ وزیراعظم پاکستان سے بھی ملاقات کرینگے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستان مسل لیگ(ن) لائرز ونگ کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب میں منعقدہ تقریب سے اظہار خیال کر تے ہوئے کیا اس موقع پر بلوچستان ہائیکورٹ کے قائمقام صدر محمد اقبال کاسی ، بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری نادر خان چھلگری ایڈووکیٹ، بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین میر عطاء اللہ لانگو، کوئٹہ ڈسٹرکٹ بار کے صدر کمال خان کاکڑ، مسلم لیگ(ن) کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری کبیر خان کاکڑ، صوبائی صدر طارق محمود بٹ، انور نسیم کاسی ایڈووکیٹ، مسلم لیگ(ن) کے صوبائی جنرل سیکرٹری نصیب اللہ بازئی، عظمت ترین ایڈووکیٹ، بہروز خان ریکی ایڈووکیٹ ، نصیب اللہ خان ترین ایڈووکیٹ سمیت دیگر وکلاء نے بھی خطاب کیا تقریب میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے ملک خدا بخش لا نگو، کمال خان باروزئی، حاجی فاروق یوسفزئی، میاں بدر منیر ایڈووکیٹ، فرید ڈوگر ایڈووکیٹ،روبینہ محسن ایڈووکیٹ سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

اس موقع پر سردار یعقوب ناصر نے وفاقی وزارت قانون وپارلیمانی امور کی جانب سے بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو20 لاکھ روپے کا چیک بھی دیا سردار یعقوب ناصر نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) نے ہمیشہ عدلیہ کی آزادی قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کی بالادستی کو یقینی بنا نے کے لئے اپنا کردار ادا کیا ہے ۔

یہی وجہ ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی بحالی عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے لئے مسلم لیگ(ن) نے وکلاء کی تحریک کا بھر پور ساتھ دیا اور آخری دم تک حکومت کے ساتھ اس مسئلے کے حل کے لئے وکلاء کے ساتھ رہے اور آنیوالے وقت میں بھی مسلم لیگ(ن) وکلاء کے ساتھ ہیں ۔

انہوں نے کہا ہے کہ سانحہ8 اگست بلوچستان ، پاکستان اور دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا سانحہ ہے جس نے ہمیں ہر محاذ پر کمزور بنا نے کی کوشش کی لیکن صوبے کے لو گوں اور وکلاء برادری نے سیاسی قائدین کے ساتھ مل کر اپنے مضبوط عزائم اور عزم کے ساتھ اس سانحہ کو جس خندہ پیشانی سے برداشت کرنے کے بعد آگے بڑھتے ہوئے معاملات کو بہتر بنا نے کے لئے جو کردار ادا کیا ہے وہ قابل تحسین ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ شہید کبھی بھی مرتا نہیں وہ ہمیشہ زندہ رہتا ہے ہم ان کے خاندان اور بچوں کے اس غم میں برابر شریک ہیں اللہ تعالیٰ ان کے اہل خانہ کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت وتوفیق دیں اور شہداء کو جنت الفردوس میں جگہ دیں ۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے اسلام آباد میں کبیر کاکڑ سمیت دیگر ساتھیوں کے ہمراہ وزارت قانون ، وفاقی وزیر قانون، سیکرٹری لاء اور دیگر متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کی اور مسائل کے حل کے حوالے سے انہیں آگاہ کیا جس پر انہوں نے مسائل کو حل کر نے کے لئے یقین دہانی کروائی ہے اور ہم وفاقی وزیر قانون ، سیکرٹری اور دیگر حکام سے وکلاء کے وفد کے ہمراہ ملاقات کرینگے اور معاملات کو حل کرائیں گے ۔

وزیراعظم کی مصروفیات کو مد نظر رکھتے ہوئے ان سے بھی ملاقات کے لئے پروگرام ترتیب دینگے انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے لئے تمام ادارے قابل احترام ہے ہم سمجھتے ہیں کہ اداروں کو ایک دوسرے کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چا ہئے بلکہ مل کر مسائل اور مشکلات کا حال یقینی بنائیں۔

2013 میں جب ہماری حکومت بر سر اقتدار آئی تو ملکی حالات بہت گھمبیر تھے سیاسی اور عسکری قیادت نے دیگر اداروں کے ساتھ ملکر معاملات کو بہتر بنایا آج صوبے کے حالات بہت بہتر ہے جس میں سیاسی وعسکری قیادت کا بہت بڑا عمل دخل ہے ۔

تعلیمی اداروں سمیت دیگر اداروں میں معاملات بہتری کی جانب بڑھائے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا ہے کہ لندن اور دبئی میں مختلف لو گوں کے فلیٹس موجود ہے لیکن احتساب ایک شخص کا ہو رہا ہے انہوں نے کہا ہے کہ جس طرح بھٹو کو زلیل کیا گیا اورپھانسی دی گئی اس میں بیرونی اور اندرونی سازشیں کار فرما تھی ۔

ہمارے لیڈروں کو بے عزت کر کے انہیں اور ملک سمیت قوم کو نقصان پہنچا کر اسے ترقی سے ہٹانے کی کوشش کی گئی جس طرح وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے چائینز کو تسلی دی ہیں اور سی پیک منصوبہ بلوچستان اور پاکستان کی ترقی کا ضامن ہو گا اس سے ہمیں فائدہ ملے گا ۔