کوئٹہ: ضمنی انتخابی میں بی این پی کے امیدوار کی کامیابی یقینی ہے ان قوتوں کو شکست فاش دیں گے جنہوں نے ہر دور میں حکمرانی کی مگر عوام کیلئے نہیں اپنے مفادات کیلئے ۔
آج کوئٹہ ، نوشکی ، چاغی کے عوام کی پسماندگی و بدحالی کے اصل ذمہ دار یہی ہیں جو اقتدار میں رہے اور اپنے ذات تک محدود رہے ۔
ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے انتخابی مہم کے سلسلے میں کلی جیو ، کچی بیگ ، کلی غلام جان ، کلی حبیب ، حاجی شاہ جہان مسلم آباد ، چکول میاں خان ، جتک سٹاف مینگل آباد ، گوہرام زئی کلی بڑو سمیت دیگر علاقوں میں جلسے اور منعقد مینٹنگ منعقد کئے گئے ۔
جس سے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ، مرکزی فنانس سیکرٹری ملک نصیر شاہوانی ، مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ ، بی ایس او کے چیئرمین نذیر بلوچ ، مرکزی رہنماء اختر حسین لانگو ، غلام نبی مری ، رؤف مینگل ، جاوید بلوچ ، میر نذیر کھوسو ، یعقوب بلوچ ، یونس بلوچ ، میر غلام رسول مینگل ، ملک محی الدین لہڑی ،ملک ابراہیم شاہوانی، احمد نواز بلوچ ، ملک نوید دہوار ، سلام لہڑی ، آغا خالد شاہ دلسوز نے خطاب کیا ۔
اس موقع پر رفیق شاہوانی ، اسد سفیر شاہوانی ، حاجی ابراہیم پرکانی ،ملک فاروق شاہوانی ، زبیر شاہوانی ، ہدایت اللہ ، شکیل بلوچ ، شاہ جہان لہڑی ، قاسم پرکانی ، ملک محمود یار شاہوانی ، حاجی وحید لہڑی ، حاجی خان محمد لہڑی ، شکور بلوچ ایڈووکیٹ ، حاجی رفیق لہڑی ، حاجی نواز لہڑی ، میر بلوچ ، اقبال بلوچ ، حمید بلوچ ، نذیر بلوچ و دیگر بھی موجود تھے ۔
اس موقع پر کلی بڑو اور کلی جیو میں میر محمد ایوب لہڑی ، ڈاکٹر ستار بنگلزئی ، عبدالجبار بنگلزئی اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت سیاسی پارٹیوں سے مستعفی ہوکر بی این پی میں شامل ہو گئے ۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ ، چاغی ، نوشکی میں پارٹی کے عوام میر بہادر خان مینگل کو بھاری اکثریت سے بلوچستانی عوام کامیاب کرائیں ان کی کامیابی عوام کی کامیابی ہو گی ان سیاسی جماعتوں کو شکست دی جائے گی جنہوں نے ہر دور میں اپنی باریاں لگائیں مگر عوام کیلئے کچھ نہ کیا ذاتی و گروہی مفادات کیلئے حکمرانی کرتے ہیں اور بینک بیلنس بڑھاتے رہے ۔
آج بھی حکمرانی پر براجمان ہیں گزشتہ 15سالوں سے اقتدار کے مزے لوٹنے والے آج بتا سکتے ہیں کہ آج سریاب ، کوئٹہ ، نوشکی ، چاغی کے عوام کی پسماندگی ، غربت ، بے روزگاری کا ذمہ دار کون ہے کیا یہ سب کچھ ان کی وجہ ہے ہر دور میں اقتدار پر براجمان ہونے کے بعد موجودہ عوامی خدمت میں ناکام ہو چکے ہیں ۔
اب ضمنی انتخاب میں مختلف سیاسی جماعتوں کا اتحاد پارٹی کے خلاف ان کی سیاسی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے آج بلوچ اور بلوچستانی عوام بی این پی کو 2013ء کی طرح دوبارہ مینڈیٹ دے کر پارٹی امیدوار کو بھاری اکثریت سے کامیابی کرا کے وطن دوستی قوم دوستی کا ثبوت دیں ۔
چالیس لاکھ افغان مہاجرین مردم شماری اور بلوچستانی کے جملہ مسائل کے حل کیلئے پارٹی کا موقف واضح رہا ہے چار سال کے برسراقتدار حکمرانوں نے عوام کو پسماندہ رکھا اور اپنے اقتدار کے دور میں کرپشن کے نئے ریکارڈ قائم کئے آمر دور سے اب تک مذہبی جماعت اقتدار میں رہی انہوں نے عوام کیلئے کوئی فلاحی کام نہیں کیا ۔
جب الیکشن آتے ہیں تو مختلف دعوے کرتے ہیں لیکن ماضی کو بھول جاتے ہیں کہ انہوں نے عوام کو مزید پسماندگی ، بدحالی اور پریشانیوں سے دوچار کیا مقررین نے کہا کہ آج سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں پارٹی فعال و متحرک بنتی جا رہی ہے ۔
عوام کی جوق در جوق پارٹی میں شمولیت اس کا منہ بولتا ثبوت ہے ایک بار پھر کوئٹہ ، نوشکی ، چاغی کے غیور بلوچ حکمرانوں کا احتساب خود کریں اور انہیں ضمنی انتخاب میں شکست سے دوچار کر کے باور کرائیں کہ اکیسویں صدی میں بلوچ و بلوچستانی عوام باشعور ہیں انہیں جھوٹ پر مبنی باتوں سے ورغلایا نہیں جا سکتا ۔
عوام ان کا احتساب کریں کیونکہ انہوں نے عوام کے مال و دولت اور خون پسینے کی کمائی کو لوٹا 10جولائی کو پارٹی کی جانب سے عظیم الشان جلسہ کوئٹہ اور 11جولائی کو دالبندین میں جلسہ منعقد ہو گا دونوں جلسوں سے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل خطاب کریں گے ۔
عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جلسے میں شرکت کر کے قوم دوستی وطن دوستی کا ثبوت فراہم کریں 15جولائی کو میر بہادر خان مینگل کے حق میں ووٹ دے کر کلہاڑی پر مہر و ثبت کریں ۔
ضمنی انتخابات ،عوامی مفادات کا سو دا کر نے والو ں کو شکست دیں گے ،بی این پی
وقتِ اشاعت : July 5 – 2017