|

وقتِ اشاعت :   July 7 – 2017

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے بی این پی کے رہنماء کے قتل اور صوبائی وزیر صحت رحمت بلوچ کے قافلے پر راکٹ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہشت گردی ہے مقصد سیاسی عمل کو سبوتاژ کرنا ہے۔

انہوں ن ے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سیکورٹی پلان کا از سر نوجائزہ لیں ،وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے پنجگور سے پروم جاتے ہوئے صوبائی وزیرصحت رحمت صالح بلوچ کے قافلے پر راکٹ فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے صوبائی وزیر اوران کے ساتھیوں کے محفوظ رہنے پر اطمینان کا اظہارکیاہے۔

جبکہ وزیراعلیٰ نے واقعہ کو دہشت گردی کی بزدالانہ کاروائی قراردیتے ہوئے کہاہے کہ دشمن قوتیں اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے صوبے میں سیاسی رہنماؤں اورکارکنوں کو دہشت گردی کا نشانہ بناکرسیاسی عمل کو سبوتاژ کرناچاہتی ہیں ۔

تاہم عوام اورسیاسی جماعتوں کے تعاون سے ایسی تمام سازشوں کو ناکام بنادیاجائے گا اورصوبے میں سیاسی اورجمہوری عمل ناصرف رواں دواں رہے گا بلکہ مزید استحکام بھی حاصل کرے گا۔

انہوں نے کہاکہ بدامنی اورخوف وہراس کی فضاء پیداکرنے والے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹاجائے گااورایسے واقعات میں ملوث عناصر کا آخری حد تک پیچھاکرکے انہیں کیفرکردارتک پہنچایاجائے گا‘وزیراعلیٰ نے ضلعی انتظامیہ کو واقعہ میں ملوث عناصر کی گرفتاری کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کارلانے کی ہدیت کی ہے ۔

دریں اثناء وزیراعلیٰ نے بذریعہ ٹیلی فون صوبائی وزیر صحت سے رابطہ کیا اوران سے انکی خیریت دریافت کرتے ہوئے ان کیلئے نیک خواہشات کااظہاربھی کیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے ارباب کرم خان روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں بی این پی کے رہنما ملک نوید دہواراورانکے گن مین کے جاں بحق ہونے اورایک ساتھی کے زخمی ہونے پر دُکھ اورافسوس کااظہارکرتے ہوئے دہشت گردی کے اس واقعہ کی مذمت کی ہے ۔

انہوں نے پولیس سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے اس میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری اورمختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین کوجامع سیکیورٹی کی فراہمی کی ہدایت بھی کی ہے۔

وزیراعلیٰ نے مرحومین کے لواحقین سے تعزیت اورہمدردی کا اظہارکرتے ہوئے دُعاکی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کو اپنے جواررحمت میں جگہ دے اورپسماندگان کو صبرجمیل عطاکرے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ اورفائرنگ کے واقعات پربرہمی کا اظہارکرتے ہوئے انہیں ناقابل برداشت قراردیاہے اورپولیس وقانون نافذ کرنے والے دیگراداروں کو ان واقعات اوران کے محرکات کا جائزہ لیکر ان کے تدارک کیلئے مؤثراورمربوط حکمت عملی وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ نے پولیس اوردیگر تمام متعلقہ اداروں کو مل بیٹھ کر کوئٹہ کے سیکیورٹی پلان کا ازسرنوجائزہ لیتے ہوئے اسے مزید بہتربنانے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ سیکیورٹی ادارے دہشت گردوں اورشرپسندوں کو دوبارہ سراٹھانے کا موقع نہ دیں اورانہیں سختی سے کچل دیاجائے ۔عام شہریوں اورسیاسی رہنماؤں کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایاجائے اورشہرمیں سیکیورٹی اقدامات کو مزید سخت بناتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف کاروائیوں میں تیزی لائی جائے۔

وزیراعلیٰ نے انتباہ کیاہے کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔