|

وقتِ اشاعت :   July 9 – 2017

کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کا فیصلہ آنے سے قبل میاں محمد نواز شریف اپنے خاندان اور اپنے آپ کو بچانے کے لئے خود مستعفی ہو جائیں ۔

کیونکہ وہ خود سمجھدار آدمی ہے کیونکہ وہ اپنے خاندان کو سیاست سے الگ نہیں کر ناچا ہیں گے 2018 کے الیکشن میں وفاق سمیت چاروں صوبوں میں پیپلز پارٹی واضح اکثریت حاصل کرکے اپنی حکومت بنائے گی۔

کیونکہ موجودہ حکمرانوں نے ذاتی مفادات کے حصول اور اقتدار کے طول کے لئے ملک کو معاشی ، اقتصادی اور خارجی طور پر کمزور کر کے ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو خراب کیا ہے جن ممالک سے ان کے اچھے روابط ہیں وہ خارجہ پالیسی کی بجائے ان کے ذاتی کاروبار اور تعلقات کی وجہ سے ہیں ۔

کیونکہ حکمرانوں نے صوبوں کی حق تلفی کر کے وفاق کو کمزور کیا ہے جو کسی طور پر بھی ملک اور قوم کے لئے درست نہیں کیونکہ عوام جانتے ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہی ان کے دکھوں کا مداوا کر کے ان کے حقیقی مسائل کے حل کو یقینی بنا سکتی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء سینیٹر سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ریلوے کے چیئرمین سردار فتح محمد محمد حسنی، سینیٹر ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو، پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر حاجی علی مدد جتک، صوبائی نائب صدر ملک چنگیز خان جمالی نے پاکستان تحریک انصاف کی خواتین ونگ، انصاف ونگ، یوتھ ونگ سمیت سینٹرل خواتین کا بینہ کی درجنوں ممبران سابق صوبائی صدر سکینہ عبداللہ خان کی قیادت میں میر چنگیز جمالی کی رہائش گاہ پر دیئے گئے عصرانے کے موقع پر پی ٹی آئی سے مستعفی ہو کر پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے موقع پر کہی ۔

اس موقع پر سردار محمود رند اور سید نصیر احمد شاہ نے بھی پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا اس موقع پر پیپلز پارٹی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری سید اقبال شاہ، سیکرٹری اطلاعات سردار سر بلند خان جو گیزئی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف خواتین ونگ بلوچستان کی صدر سکینہ عبداللہ خان نے خواتین ونگ، انصاف خواتین ونگ اور یوتھ خواتین ونگ اور مرکزی خواتین کا بینہ کے ہمراہ اپنی 45 ساتھیوں سمیت پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ آج خواتین کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی طرح مجھے اور دیگر خواتین کو جو عزت دی گئی ہے یہ وہ عزت ہے جو محترمہ بینظیر بھٹو کو پیپلز پارٹی میں ملتی تھی ۔

اور یہی عزت قبائلی معاشرے میں کسی بھی خاندان یا قبیلے میں ادی کو دی جاتی ہے کیونکہ یہ عزت اور وقار سابقہ پارٹی میں نہیں تھا اب میں پیپلز پارٹی کو فعال بنا نے کے ساتھ ساتھ خواتین ونگ کو مضبوط بناؤں گی تاکہ بلوچستان کا بچہ بچہ پارٹی کو یاد کر کے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے دور کی یاد کو تازہ کر سکوں ۔

اس مقع پر صوبائی صدر حاجی علی مدد جتک نے پارٹی میں شامل ہونیوالی خواتین کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری سمیت مرکزی قیادت کی جانب سے سب کو خوش آمدید کہتے ہیں ۔

آج پیپلز پارٹی اپوزیشن میں ہونے کے باوجود لوگ جوق درجوق پارٹی کی مثبت، جمہوریت پسند، ترقی پسند پالیسیوں کو اپنا تے ہوئے شامل ہو رہے ہیں اور بہت جلد بلوچستان کی موجودہ حکومت سے سیاسی اور قبائلی شخصیات بھی شامل ہونگی کیونکہ2018 کا الیکشن پیپلز پارٹی کا ہے ۔

وفاق سمیت چاروں صوبوں میں پیپلز پارٹی حکومت بنائے گی انہوں نے کہا ہے کہ حلقہ این اے260 کوئٹہ چاغی سے پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار کامیاب ہونگے اور آج صوبے کے طول وعرض سے لوگ جماعت میں شامل ہو رہے ہیں کیونکہ15 جولائی کا دن پیپلز پارٹی کی جیت کا دن ہے ۔

سینیٹر ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو نے شامل ہونیوالی خواتین کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی پارٹی ہے اور پیپلز پارٹی کے ورکروں اور جیالوں سے زیادہ اپنی ماؤں بہنوں اور خواتین کا کوئی احترام نہیں کرسکتا کیونکہ ہماری تربیت ہی ایسے ماحول میں کی گئی ہے ۔