کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی اصغرخان اچکزئی نے کہاہے کہ حکومتی قوم پرستوں ،ملاؤں اورسرمایہ داروں کو اپنی حقیقت وحیثیت 15جولائی کو معلوم ہوجائیگی ،عوام انہیں ووٹ کے ذریعے مستر د کردیں گے ۔
اقتدار میں رہ کر پشتونوں کی گلیوں میں برابری وحقوق کی بات کرنے والے حکومتی ایوانوں میں یہ باتیں کریں ،نام نہاد قوم پرستوں نے اقتدار میں رہ کر جائیدادیں بینک بیلنس تو بنائیں مگر پشتون قوم میں اپنامقام کھودیاہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کچلاک میں ملک رمضان کاکڑ کی رہائش گاہ پر منعقدہ ایک بڑے انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جلسہ عام سے اے این پی کے ضلعی صدر ملک ابراہیم کاسی ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ملک عبدالمجید کاکڑ،اے این پی کے جمالدین رشتیا ،ملک رمضان مہترزئی اور انجینئر بازمحمد خلجی نے بھی خطاب کیا۔
انہوں نے کہاکہ انتخابات میں ہمیشہ مختلف ناموں سے پشتونوں کے جذبات کے ساتھ کھیلاجاتاہے ،اسلام اور قوم پرستی کے نام پر بار بار پشتون قوم کو دھوکہ دیاگیا اور پشتونوں سے ووٹ لیکر اقتدار کے مزے لوٹے گئے اور پشتونوں کو پسماندگی ومایوسی کے سوا کچھ بھی نہیں ملا۔
انہوں نے کہاکہ پشتون ووٹ ہمارے کہنے پر نہیں بلکہ اپنی سوچ اور عقل کے مطابق استعمال کریں تاکہ ان کا یہ ووٹ تبدیلی کاباعث سکیں یہاں پر توبہت سے لوگ ووٹ اور جمہوریت کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے کررہے ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ اس ووٹ کیلئے ہمارے اکابرین اور پارٹی نے بڑی قربانیاں دی ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ آج کا ضمنی انتخاب ایک حکومت کے دورمیں ہورہی ہے اس میں کوئی جماعت نئے وعدے اور منشور کی بات نہیں کرسکتا کیونکہ اقتدار کا ساڑھے چار کا عرصہ گزرچکاہے ،اب ایک طرف ایک سوچ وفکر قربانیاں اور شہداء ہیں اور دوسری جانب حکومتی جماعتیں اقتدار ،سرمایہ دار اور مراعات ہیں ،عوام ان میں اپنے لئے کسی ایک کاانتخاب کریں۔
یہاں پر 40سال تک کفر اور اسلام کے نام پر جنگ لڑی گئی لاکھوں پشتونوں کو شہید اور بے گھر کردیاگیا ہم نے اس وقت بھی کہاتھاکہ اس جنگ کے ذمہ دار پنجاب واس کی اسٹیبلشمنٹ ہے ہم آج بھی یہی کہتے ہیں ۔
اسی طرح کچھ عرصہ قبل کچھ اور لوگ بھی نوازشریف اورپنجاب کے خلاف بات کرتے تھے نوازشریف کی کوئٹہ آمد پر احتجاج اور یوم سیاہ منایاکرتے تھے مگر آج وہ لوگ نوازشریف کے بغل میں بیٹھ کر پنجاب کی ہر ظلم وستم پر خاموش ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آج کل ضمنی انتخاب میں بہت سے لوگ انتخابی مہم میں نکل کر پشتونوں کی گلی کوچوں میں برابری اور حقوق کی بات کرتے ہیں مگر ہم ان سے یہ کہناچاہتے ہیں کہ وہ تو اب اقتدار میں ہیں نوازشریف کے ساتھی ہے ۔
گورنری ،وزارتیں ،سرکاری جھنڈے اور گاڑیاں ان کے پاس ہیں یہ نام نہاد قوم پرست پشتونوں کی گلیوں کی بجائے جا کر ڈاکٹر مالک بلوچ ،ثناء اللہ زہری اور نوازشریف کے ساتھ حکومت کے ایوانوں میں پشتونوں کی حقوق اور برابری کے حوالے سے بات کریں ،معصوم پشتونوں کو مزید دھوکہ نہ دیاجائے نہ ان کے جذبات سے کھیلاجائے۔
قوم کو یہ بھی بتایاجائے کہ اقتدار میں آنے کیلئے آپ نے کیا معاہدے کئے تھے انہوں نے کہاکہ حکومتی قوم پرست اقتدار کے مزے لوٹنے کے بعد آج کل پشتونوں کی گلیوں میں جاکر پشتونوں اور افغان کی بات کررہے ہیں اور ساتھ ساتھ میں مطالبے اور شکوے بھی کررہے ہیں ۔
عجیب بات ہے کہ حکومتی جماعت بھی اپوزیشن جیسے مطالبے کررہے ہیں ،ان کو یہ جان لینا چاہئے کہ یہ باتیں اب کچلاک ،غبرگ ،خروٹ آباد ،پشتون آباد اور نواں کلی کی گلیوں سے نکل چکی ہیں ،عوام نے آپ کو ووٹ دیاتھا آج آپ کو ان کا حساب دیناہوگا،پشتونوں کو ایک ضمنی انتخاب میں زئی اور خیلی کے نام پر تقسیم کرنے سے گریز کیاجائے ۔
انہوں نے کہاکہ آج کے اخبارات میں ایک حکومتی قوم پرست نے عجیب بیان دیاتھا کہ کچھ لوگ ان کی حاضری نہ دینے سے ناراض ہے حاضری نہ دینے والے کو یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ حاضری لینے والوں نے آپ سے کام لے لیا اور اب آپ کو چھوڑ دیاہے ۔
اب شاید آپ ان کے کام کے نہیں رہے آپ نے زمینیں ،جائیدادیں اور بینک بیلنس تو ضرور بنائیں مگر پشتونوں میں اپنا مقام کھودیاہے ،آپ ساڑھے چار سال تک اقتدار میں رہ کر پشتونوں کے ساتھ ظلم وستم اور ناانصافیوں پر خاموش رہے ۔
حکومتی قوم پر ستوں ،ملاؤں اور سر مایہ داروں کو اپنی حقیقت و حیثیت 15 جولائی کو معلوم ہوجائیگی ،اے این پی
وقتِ اشاعت : July 9 – 2017