|

وقتِ اشاعت :   July 9 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ملک نواب امان اللہ خان زہری نے اپنے جاری کر دہ ایک بیان میں گزشتہ روز کوئٹہ میں پارٹی کے مرکزی رہنماء ملک نوید دہوار اور ان کے ساتھی ظریف دہوار کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کر تے ہوئے کہا ہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت آج بھی نہتے سیاسی کارکنوں کے خلاف انتقامی کا رروائیاں اور مظالم کا دور دورہ ہے ۔

تاکہ بلوچستان کی حقیقی نمائندہ جماعت کے لئے سیاسی اور جمہوری جدوجہد کرنے کا راستہ روکا جا سکے کیونکہ جس انداز میں بی این پی نے گزشتہ 19,20 سالوں سے بلوچ عوام اور بلوچستان کے قومی ، اجتماعی مفادات حقوق کے لئے موثر انداز میں آواز بلند کرتے ہوئے استحصالی اور آمر قو توں کے سامنے کبھی بھی اصولوں پر سودا بازی نہیں کی۔

اور عوام کے خلاف روا رکھے گئے پالیسیوں اور مظالم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور یہ ثابت کیا کہ بی این پی حقیقی معنوں میں یہاں کے عوام کی حقوق کی نجات دھندہ قومی جماعت ہے جو کہ بلوچستانی عوام کے قومی حقوق واک واختیار حق حکمرانی کے لئے جدوجہد میں مصروف عمل ہے ۔

یہی وجہ ہے کہ پارٹی کی اصولی موقف اور عوام کی حقیقی معنوں میں حقوق کی دفاع کرنے کی جدوجہد کے لئے عوامی طاقت اور پذیرائی میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے انہوں نے کہا ہے کہ سیاسی کارکنوں کی قتل وغارت گری ظلم وستم سے ہر گز بلوچ قومی تحریک کو کمزور نہیں کیا جا سکتا ہے ۔

اکیسویں صدی میں بزور طاقت بلوچ قومی سوال کو نظرانداز کر نا خوف وہراس دھونس دھمکیاں اور قتل وغارت گری کی رویش سے لوگوں کی دلوں سے پارٹی کی گہری وابستگی ، سیاسی ونظریاتی جدوجہد کو ہر گز زیر نہیں کیا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ جس تیزی سے بی این پی کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے اور بلوچستان کے تما مکاتب فکرا قوام بلا رنگ ونسل ،مذہب، زبان ، فرقہ، علاقہ پارٹی کی طرف راغب ہو رہے ہیں بااختیار قوتوں کو یہ ہضم نہیں ہو رہا ہے جس کی پاداش میں وہ نہتے کارکنوں کو راستے سے ہٹانے کے لئے ایسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں جس سے کسی بھی صورت میں یہاں کے باشعور عوام برداشت نہیں کرینگے ۔

تاریخ گواہ ہے کہ بلوچ عوام نے اپنے حقوق ،مادر وطن کی دفاع واک واختیار ، زبان ، شناخت اور وجود کو برقراررکھنے کے لئے ہر آنے والے طاقتور قوتوں کا نہایت ہی ثابت قدمی، مستقبل مزاجی کیساتھ نامساعد حالات میں نا انصافیوں کا مقابلہ کیا اور اپنے قومی ووطنی فرائض سے کبھی بھی غفلت یا کمزوری کا مظاہرہ نہیں کیا ۔

بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے جس سے سیاسی اور جمہوری انداز میں حل کیا جا سکتا ہے ناعاقبت اندیش حکمرانوں کی نظریں بہر بلوچ اور قدرتی دولت سے مالا مال خطے کے وسائل پر مرکوز ہے انہیں یہاں کے عوام اور بلوچوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے وہ یہاں کے وسائل اپنے دست رست میں لانے کے لئے بلوچوں کے وجود کو تہس نہس کرنے کے لئے اپنے تمام تر توانیوں کو مرکوز کئے ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا ہے کہ شہید نوید دہوار اور ظریف دہوار کے خاندان کی بلوچستان کے سیاسی قومی تاریخ میں گرانقدر خدمات اور قربانیاں ہے جس سے کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے اور ملک نوید دہوار شہید نے اپنی جان کی قربانی دے کر بلوچستان کی قومی شہداء میں اپنا نام شامل کرایا۔