|

وقتِ اشاعت :   July 10 – 2017

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی وزرا نے جے آئی ٹی نہیں اعلیٰ عدلیہ کا فیصلہ نہ ماننے کی دھمکی دی ہے۔

حالات 1997ء کے سپریم کورٹ حملے کی طرف جارہے ہیں ٗسپریم کورٹ وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ لیکرنام ای سی ایل میں ڈالے ٗ بیرون ملک پاکستانیوں سے فنڈز لیتا ہوں ٗگاڈفادرسے جان چھڑانے کیلئے مجھے نااہل بھی کیاگیا تومنظور ہے۔

اتوار کو اسلام آباد میں وفاقی وزرا کی گزشتہ روز کی نیوز کانفرنس اور وزراء کی تقاریرپر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ سپریم کورٹ وزیراعظم سے استعفیٰ لیکرنام ای سی ایل میں ڈالے انہوں نے کہاکہ شریف فیملی جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد پوچھتی ہے ہمارا جرم کیا ہے؟ان پر ٹیکس چوری ٗمنی لانڈرنگ سمیت 4بڑے الزام ہیں،انہیں جیل جانا چاہیے۔

حکمران پاکستان کے عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھتے ہیں۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ حکومتی وزراء کے اس بیان کا مطلب یہ ہے کہ وہ پاناما کیس کا فیصلہ تسلیم نہیں کریں گے، سپریم کورٹ نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اگر قطری شہزادے عدالت میں پیش نہ ہوئے تو ان کی جانب سے بھیجا گیا خط ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ قطری شہزادہ پاکستان کے تلور مارنے تو آجاتے ہیں لیکن بیان ریکارڈ کرانے نہیں آرہے۔ قطری شہزادہ حکومت کے دفاع کا اہم ذریعہ تھا لہٰذا حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ قطری شہزادے کو اپنی صفائی کے لیے لانے کا بندوبست کرتے۔

نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے معتبر چیف جسٹس نے نوازشریف کانام گاڈفادررکھا ہے ٗسپریم کورٹ پر حملہ کرنے کی تیاریاں ہورہی ہیں،میں عوام اور وکلاء سے اعلیٰ عدلیہ کو بچانے کے لئے تیار رہنے کی اپیل کررہا ہوں ۔

پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ وزراء کہہ رہے ہیں کہ قطری کے بیان کے بغیر جے آئی ٹی کا فیصلہ نہیں مانیں گے ٗسپریم کورٹ کے پانچ ججوں کے فیصلے کے بعد قطری شہزادے کو پاکستان لانا شریف خاندان کی ذمہ داری تھی ۔

عمران خان نے کہا کہ قطری پاکستان میں تلور مارنے آسکتا ہے ٗپورٹ قاسم کے کنٹریکٹ کے لئے بھی آسکتا ہے لیکن جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کیلئے نہیں آسکتا ٗفیصلے نہ ماننے کی بات کرتے ہوئے وفاقی وزراء کو شرم آنی چاہیے اورانہیں سمجھنا چاہیے کہ جے آئی ٹی نیسپریم کورٹ کورپورٹ کرنی ہے۔

انہوں نے کہاکہ سارے ادارے انہوں نے بتاہ کردئیے ہیں اور پھر کہتے ہیں جے آئی ٹی سے سازش ہورہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان اور اسحاق ڈار جے آئی ٹی میں پیشی کیلئے جاتے ہوئے تو بہت خوش ہوتے تھے۔

کارکنوں کو ہاتھ ہلاتے ہوئے جاتے تھے لیکن جب واپس آتے تھے تو ایسا معلوم ہوتا تھا کہ انہیں کسی ہیوی ویٹ باکسر نے مکے رسید کیے ہیں اور ان کی زبان پر صرف عمران خان کا نام ہوتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ جے آئی ٹی میں کرمنل انویسٹی گیشن کیلئے پیش ہورہے ہیں اور باہر آکر کہتے ہیں کہ جے آئی ٹی نے ان کے سوالوں کے جواب نہیں دئیے۔انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی کی تحقیقات وہاں پہنچ گئی ہے جہاں نوازشریف کونااہل ہوجاناہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ سازش کا شور مچانے والے شریف خاندان کے کنٹرول میں تمام ادارے ہیں ٗوہ بتائیں ان کے خلاف کون سازش کررہا ہے؟دراصل حکمران سپریم کورٹ اورفوج کے پیچھے پڑگئے ہیں ٗایک خاندان اپنی کرپشن بچانے کیلئے ملک کو تباہ کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہاں میں بیرون ملک پاکستانیوں سے فنڈز لیتا ہوں،باہر پیسا کمایا اور پاکستان لاکر گھرخریدا،اس میں کہا ں جرم ہے؟گاڈفادرسے جان چھڑانے کیلئے اگرمجھے نااہل بھی کیاگیا تومنظور ہے ٗجمہوریت میں پاکستان کے صحافیوں اورمیڈیاکابہت بڑاہاتھ ہے،30اگست 2014ء کی شیلنگ والی رات کبھی نہیں بھول سکتا۔

عمران خان کا کہناتھاکہ مریم نواز کی پیشی مجھے بھی اچھی نہیں لگی ٗوہ جب جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئیں تو مجھے ایک خاتون یاد آگئی ٗوزیراعظم کی صاحبزادی مریم صفدر لندن فلیٹس،نیلسن اور نیسکول کی مالک ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ (آج) پیر کو جب جے آئی ٹی سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کرتی ہے تو ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے تاہم قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ تیار رہیں کیوں کہ یہ پاکستان کے مستقبل کا معاملہ ہے۔