کوئٹہ: بلوچستان کی سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہونے کے بعد وزیراعظم کو اب اخلاقی طور پر مستعفی ہونا چا ہئے ۔
سابقہ دور حکومت میں دو وزیراعظم کو کرپشن کی بنیاد پر بر طرف کیا گیا تھا اب بھی موجودہ وزیراعظم کوکرپشن کی بنیاد پر نا اہل قرار دیا جائے ملک میں بد قسمتی سے شخصیات کو مضبوط کیا جا رہا ہے اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائمقام صدر ملک عبدالولی کاکڑ، بلوچستان متحدہ محاذ کے چیئرمین نوابزادہ سراج رئیسانی، ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ، عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء رشید خان ناصر، بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ملک مجید خان کاکڑ نے بات چیت کر تے ہوئے کیا ۔
ملک عبدالولی کاکڑ نے کہا ہے کہ اس ملک میں عوام کی وزیراعظم کی کوئی حیثیت نہیں ہے اس ملک میں سب کچھ اسٹیبلشمنٹ کر تا ہے یہاں جمہوریت کو ہمیشہ کمزور کرنے کی کوشش کی گئی ہے وزیراعظم کی استعفیٰ دینے یا نہ دینے سے کوئی فرق نہیں پڑتا اگر کوئی اور وزیراعظم بھی آجائے تو تمام تر اختیارات نوازشریف کے پاس ہونگے ۔
یہاں بد قسمتی سے شخصیات کو مضبوط کیا جا تا ہے اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں یہ سلسلہ2018 تک چلتا رہے گا پنجاب سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم کو کسی بھی صورت نااہل نہیں کر سکتے کیونکہ تمام تر اداروں کا تعلق پنجاب سے ہے پیپلز پارٹی کے دو وزیراعظم کو کرپشن کی بنیاد پر نا اہل کر دیا کیونکہ ان کا تعلق پیپلز پارٹی سے تھا ۔
بلوچستان متحدہ محاذ کے چیئرمین نوابزادہ سراج رئیسانی نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعد وزیراعظم کو اخلاقی طور پر مستعفی ہو نا چا ہئے اور ایسا لگ رہے کہ یہ میچ فکس ہے نوازشریف کو بچانے کے لئے ان کے بچوں کو پسایا جا رہا ہے الیکشن کی آمد آمد ہے اور وزیراعظم کو کسی بھی صور ت نا اہل نہیں کر سکتے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پیپلز پارٹی کے دو وزراء اعظم کو اس لئے ہٹایا گیا کہ وہ سابق صدر کے خلاف سوئس حکام کے لئے خط نہیں لکھتے اس لئے ان کو نا اہل قرار دیا اور اب کے وزیراعظم کو اس لئے نا اہل نہیں قرار دیا جاتا کیونکہ انکا تعلق پنجاب سے ہے اور کوئی بھی پنجاب کی بالادستی کو کمزور نہیں کر نا چا ہتی ۔
ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ نے کہا ہے کہ حکومت نے ایک سال تک جھوٹ کے پلندہ کا سہارا لیا مگر اب جو صورتحال بنتا جا رہااب کوئی جواز نہیں ہے کہ نواز شریف وزیراعظم رہے وزیراعظم کو ضد اور آنا کا مسئلہ چھوڑ کر اخلاقی طور پر مستعفی ہو جائے ۔
کیونکہ یہ ملک کی سلامتی اور جمہوری نظام کے استحکام کے لئے بہت ضروری ہے اگر وزیراعظم نے استعفیٰ نہ دیا تو پھر کوئی بھی آئندہ قانون کی حکمرانی کو تسلیم نہیں کرینگے اور مستقبل میں اس کے خطرناک نتائج برآمد ہو نگے ۔
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء رشید خان ناصر نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے سپریم کورٹ کے فیصلے تک آنے کا انتظار ہے اور سپریم کورٹ کا فیصلہ اہم ہے اور فیصلے کا انتظار کر نا چا ہئے عوامی نیشنل پارٹی کسی بھی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کرے گی ۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ملک مجید خان کاکڑ نے کہا ہے کہ وقت اور حالات کا تقا ضا ہے کہ ملک میں جمہوری نظام کی استحکام کیلئے جدوجہد کی جائے ملک میں شخصیات کو مضبوط کرنے کی بجائے جمہوریت کو مضبوط کیا جائے۔
جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد نواز شریف کا وزیر اعظم رہنے کا کوئی جواز نہیں ،سیاسی و مذہبی جماعتیں
وقتِ اشاعت : July 11 – 2017