|

وقتِ اشاعت :   July 13 – 2017

کوئٹہ : پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء وسینیٹر سردار فتح محمد محمد حسنی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں بلوچستان کو آغاز حقوق پیکج این ایف سی ایوارڈ اور سی پیک جیسے منصوبوں سے نوازا گیا قوم پرستوں اور مذہب پرستوں نے بلوچستان کو پسماندہ کرنے میں بھر پور کردار ادا کیا ۔

پیپلز پارٹی ضمنی اور آئندہ انتخابات میں بھر پور کامیابی حاصل کرے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے رہائش گاہ پر مختلف وفود سے بات چیت کر تے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ 15جولائی کو ہونے والے انتخابات میں کوئٹہ چاغی اور نوشکی کے عوام قوم پرستوں اور مذہب پرستوں کی ضمانتیں ضبط کریں یہاں اسلام کی بات کرتے ہیں وہاں جاکر اسلام آبادکی بات کرتے ہیں۔

15جولائی کو عوام گھروں سے نکل کر نفرت کی سیاست کو ختم ہمیشہ کیلئے دفن کرکے ملک سے محبت کرنے والی جماعت پیپلزپارٹی کو کامیاب بنائیں ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نفرت ،تعصب پھیلانے والوں کے خلاف میدان میں نکلی ہے جن لوگوں نے صوبے میں پشتون ،بلوچ نفرت کی سیاست کی بنیاد رکھی آج وہ اقتدارمیں ایک دوسرے کے خلاف نہیں بلکہ اپنے ذاتی مفادات کیلئے ایک دوسرے کیلئے جان دینے کو تیارہیں یہی لوگ ماضی میں نواز شریف کے خلاف سڑکوں پر نکلتے تھے ۔

آج جب انکو اقتدار حوالے کیا گیا تو آج ان کے سامنے نواز شریف سے زیادہ جمہوریت پسند اور محب وطن نہیں حکومت میں شامل جماعتوں کے اکابرین نے محکوم اقوام کے حقوق اور ساحل وسائل کو لینے کیلئے جو سیاست کی تھی۔

آج انکے نمائندے پنجاب کی سیاست کررہے ہیں اورانکے آلہ کار بن کر یہاں کے عوام کو مزید غربت ،پسماندگی کی طرف لے جانے کی کوشش کررہے ہیں 15جولائی کو عوام کی جانب سے ان لوگوں کو مستردکرنا ہوگا ۔

جنہوں نے بلوچستان میں پشتون اور بلوچوں کو لڑایا اور اب اقتدار کی خاطر اکٹھے ہوکر اقتدار کے مزے لے رہے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام پیپلز پارٹی کے امیدوار سردار زادہ عمیر محمد حسنی کو کامیاب کر کے سابق صدر آصف علی زرداری کو تحفہ دیں گے وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے وہ اخلاقی جرات کا مظاہرہ کر کے فوری طور پر وزارت عظمیٰ سے الگ ہو جائے ۔

جے آئی ٹی کی رپورٹ میں ان کی کرپشن عوام کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہے آصف علی زرداری نے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت14 سال جیل کی سزا کاٹی لیکن اصولوں پر سودا بازی نہیں کی او رنوازشریف نے جیل میں کچھ دن گزارنے کے خوف سے معاہدہ کر کے جدہ چلے گئے تھے۔