|

وقتِ اشاعت :   July 14 – 2017

ڈیرہ مراد جمالی : بلوچستان نیشنل موومنٹ کے سربراہ سابق سینیٹر ڈاکڑ عبدالحئی بلوچ نے کہاکہ نصیرآباد جعفرآباد کے نہری نظام کو سی پیک میں شامل نہ کیا گیا تو آئندہ چند سالوں میں دونوں اضلاع خشک سالی کا شکار ہو جائیں گے کیونکہ پٹ فیڈر کینال کھیرتھر کینال سمیت درجنوں کینالوں کے حفاظتی بندات کمزدور ہوچکے ہیں۔

بھل صفائی کے نام پر کروڑوں کی کرپشن کی جارہی ہے جس کی وجہ سے کسان زمیندار زرعی پانی کیلئے محتاج بنا دیئے گئے ہیں بالان کینال روپا کینال سمیت درجنوں کینالوں پر اب تک ٹیل تک پانی پہنچایا نہیں گیا ہے لوگ پینے کے پانی سے محروم ہیں ایری گیشن حکام غیر قانونی پانی چوری کی روک تھام کیلئے اقدامات کریں ۔

غیر قانونی پائپ واٹر کورسز ختم کیئے جائیں ان خیالات کا اظہار کسانوں زمینداروں کے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا

انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں کسانوں زمینداروں کے نام پر کرپشن کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ شعبہ زراعت سے لاکھوں کسانوں کا روزگار وابستہ ہے ۔

بلوچستان کے سب سے برے نہری نظام پٹ فیڈر کھیر تھر کینال سمیت دیگر کینالوں میں بھل صفائی کے نام پر ہونے والی کرپشن کا ازالہ کیا جائے تاکہ کسانوں زمینداروں کا مستقل پانی کا مسئلہ حل کیا جاسکے ۔

بااثر زمیندار کینالوں کو توڑ کر پانی حاصل کر رہے ہیں جنکہ چھوٹے زمینداروں کے شالی کا بیج خشک ہو رہا ہے ایری گیشن حکام نے پانی چوری کو نہ روکا تو بلوچستان نیشنل موومنٹ کسانوں زمینداروں سے مل کر تحریک چلانے پر مجبور ہو جائیگی جس کی تمام تر زمہ داری محکمہ ایری گیشن کے آفیسران پر عائد ہو گی ۔