کوئٹہ : غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق حلقہ این اے 260کے ضمنی انتخابات میں جمعیت کے امیدوار نے میدان مار لیا بی این پی دوسرے اور پشتونخوامیپ تیسرے نمبر پر رہی رات گئے ملنے والے نتائج کے مطابق 400پولنگ اسٹیشنوں میں سے 200سے زائد اسٹیشنوں کے نتائج کے مطابق جمعیت کے امیدوار انجینئر عثمان بادینی کو 39ہزار سے زائد ووٹ ملے جبکہ بی این پی کو 27ہزار پانچ سو اور پشتونخوا میپ کے امیدوار نے 15ہزار سے زائد ووٹ حاصل کئے ۔
ٹی وی چینلز اور دوسرے ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق جمعیت کے امیدوار کو تمام حریفوں پر واضح برتری حاصل ہے جے یو آئی کے صوبائی امیر اور دیگر رہنماؤں نے حلقہ این اے 260کے ضمنی انتخابات میں اپنی کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے اسے سیاسی وجمہوری پارٹیوں کی فتح قرار دیا اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔
ضمنی انتخابات میں ٹرن آؤٹ 33فیصد رہا کوئٹہ، نوشکی اور چاغی میں پولنگ کے دوران کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا انتظامیہ نے سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے نشست پشتونخوامیپ کے رہنماء رحیم مندوخیل کی وفات سے خالی ہوئی تھی حلقہ این اے 260پاکستان کے رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑے حلقے میں شمار کیا جاتا ہے حلقے میں 407پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے تھے رات گئے تھے نصف سے زائد پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج کا اعلان کیا گیا علاقہ وسیع وعریض ہونے سے رات گئے تک مکمل نتائج حاصل نہیں ہوسکے۔
غیر سرکاری غیر حتمی اور غیر مصدقہ جمعیت کے امیدوار کو 39ہزار 800، بی این پی کو 27ہزار 700، پشتونخوا میپ کو 15ہزار کے قریب ووٹ ملے تھے۔
دریں اثناء جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا فیض محمد‘جنرل سیکرٹری ملک سکندرخان ایڈووکیٹ‘ مولاناانوارالدین‘ مولاناغلام قادرقاسمی‘مولاناعبداللہ جتک‘مولانا امیرزمان‘مولانانوراللہ‘صاحبزادہ کمال الدین‘عبدالواحدصدیقی‘مفتی غلام حیدر‘حاجی محمد حسن شیرانی‘حاجی عبدالباری اچکزئی‘حاجی بہرام خان‘سیدجانان آغا اور مولاناولی محمدترابی نے حلقہ این اے 260 کوئٹہ چاغی کی خالی نشست کے ضمنی الیکشن میں جمعیت اور اتحادی جماعتوں کے مشترکہ امیدوار حاجی محمد عثمان بادینی کی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرنے پر تمام کارکنوں‘اتحادی جماعتوں اور تمام سیاسی جمہوری پارٹیوں کی فتح قرار دیتے ہوئے مبارکباد دی اور کہا کہ عوام نے حکومت میں پشتون لسانی پارٹی کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ۔
این اے 260ضمنی انتخابات، جمعیت کے امیدوار کو واضح برتری حاصل
وقتِ اشاعت : July 16 – 2017