|

وقتِ اشاعت :   July 16 – 2017

کوئٹہ: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے260پر ضمن انتخاب کے غیر حتمی نتیجے کا اعلان کردیا۔ جمعیت علمائے اسلام کے انجینئر محمد عثمان بادینی نے7ہزار ووٹوں کی برتری سے کامیابی حاصل کرلی۔ انہیں 44ہزار610ووٹ ملے۔حق رائے دہی کے استعمال کی شرح صرف 29فیصد رہی۔


الیکشن کمشنر بلوچستان محمد نعیم مجید جعفر کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی کے میر بہادر خان مینگل 37ہزار481ووٹ لیکر دوسرے نمبر پرجبکہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے جمال خان تر ہ کئی 20ہزار485ووٹ لیکر تیسرے نمبر پررہے۔

کوئٹہ، چاغی اور نوشکی کے اضلاع پر مشتمل قومی اسمبلی کی خالی نشست پر گزشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخاب کے تمام407پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سردار زادہ عمیر محمد حسنی کو19ہزار840ووٹ جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے منیر احمد بلوچ کو2ہزار825ووٹ ملے۔

جمعیت علمائے اسلام نظریاتی کے مولانا قاری مہر اللہ نے1ہزار883ووٹ لئے ۔بی این پی عوامی کے ایڈووکیٹ چیئرمین آصف بلوچ کو644، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے احمد علی کوہزاد ،آزاد امیدوار ملک پیرداد چیف آف جوجکی نوتیزئی کو459ووٹ ،میر وحید عامر سمالانی کو333ووٹ ملے۔ کل 4لاکھ60ہزار 202میں سے 1لاکھ33ہزار477ووٹ استعمال ہوئے۔

ایک لاکھ 29 ہزار 689 ووٹ درست قرار پائے جبکہ 3ہزار788ووٹ مختلف وجوہات کی بناء پر مسترد کئے گئے ۔

اس طرح ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 29فیصد رہی۔ صوبائی الیکشن کمشنر کے مطابق2لاکھ74ہزار367مرد ووٹرز میں سے86ہزار874ووٹرزنے جبکہ ایک لاکھ85ہزار835خواتین ووٹرز میں سے صرف46ہزار603خواتین نے اپنا حق رائے دہی کا استعمال کیا ۔

الیکشن کمیشن کے مطابق امیدوار کی کامیابی کا سرکاری نوٹیفکیشن جلد جاری کردیا جائیگا۔دوسری جانب الیکشن کمیشن ذرائع نے بتایا ہے کہ کوئٹہ میں پشتونخوامیپ، نوشکی میں جے یو آئی جبکہ چاغی میں پیپلز پارٹی کو برتری حاصل رہی۔

کوئٹہ میں پشتونخوامیپ کے جمال ترہ کئی کو 19894، جمعیت علمائے اسلام کے عثمان بادینی کو19847جبکہ بی این پی کے بہادر مینگل کو17659ووٹ لے۔

نوشکی میں جمعیت علمائے اسلام کو14500، بی این پی کو13854ووٹ ملے۔ پیپلز پارٹی تیسرے نمبر پر رہی۔ چاغی میں پیپلز پارٹی پہلے نمبر، جے یو آئی دوسرے جبکہ بی این پی تیسرے نمبر پر رہی۔