اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کی جے آئی ٹی نے اپنی تحقیقات میں اہم حقائق کو نظرانداز کردیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں اہم حقائق کو نظرانداز کردیا اور جو شواہد پیش کیے انہیں تو پہلے دن سے ہی ردی قراردیا جارہا تھا۔
دانیال عزیز نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ حتمی نہیں بلکہ ابہام پر مبنی ہے، اس میں موسٹ لائیکلی یا ممکنہ طور پر کا لفظ بہت زیادہ استعمال کیا گیا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے جے آئی ٹی کی آڈیو وڈیو ریکارڈنگ کو بھی منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کیس کا اہم جزو مے فیئر فلیٹس ہیں لیکن لندن سے جس ٹرسٹ کی تصدیق ہورہی ہے اسے بھی متنازع بنایا جا رہا ہے اور لندن فلیٹ سے متعلق صفحہ 73 کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا۔
دانیال عزیز نے نعیم بخاری پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں اسٹپنی وکیل دلائل دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف دہشت گردی کا کوئی الزام نہیں لیکن منروا سروسز سے کہا گیا کہ اگر حساب نہ دیا گیا تو دہشت گردی کی دفعات کے تحت آپ جیل جائیں گے۔