کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع مستونگ میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں ماں اور بیٹے سمیت چار افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔ زخمی کی حالت بھی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ جاں بحق افراد کا تعلق ہزارہ قبیلے سے بتایا جاتا ہے۔
متاثرہ افراد کوئٹہ سے کراچی جارہے تھے۔پولیس حکام کے مطابق واقعہ بدھ کی علی الصبح تقریبا ساڑھے چھ بجے کوئٹہ سے ملحقہ ضلع مستونگ میں مین سٹی سے تقریباًتین کلومیٹر دور کوئٹہ کراچی شاہراہ پر چوتو کے مقام پر پیش آیا۔
گھات لگائے نامعلوم افراد نے کوئٹہ سے کراچی جانے والی سلیٹی رنگ کی فلڈر کار رجسٹریشن نمبر AAQ929پر دو مختلف اطراف سے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار خاتون سمیت چار افراد موقع پر ہی جاں بحق جبکہ گاڑی کی اگلی نشست پر موجود ایک شخص زخمی ہوا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔
لاشوں اور زخمیوں کو نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال مستونگ پہنچایا گیا۔ لاشوں کی شناخت ان کے ورثاء نے مرتضیٰ ولد صفدر،غلام سرور ولد غلام حیدر، زہرہ بیگم زوجہ محمد موسیٰ اور اس کے بیٹے حبیب اللہ ولد محمد موسیٰ کے طور پر کی۔ چاروں افراد کا تعلق ہزارہ قبیلے سے بتایا جاتا ہے جو کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن کے رہائشی تھے۔
ایس پی مستونگ غضنفرشاہ کے مطابق گھات میں کھڑے موٹرسائیکل سوار تین نامعلوم حملہ آوروں نے سپیڈ بریکر پر گاڑی آہستہ ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ کی اور واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ حملہ آوروں نے کلاشنکوف اور نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا۔ جائے وقوعہ سے پولیس کو کلاشنکوف کے 39 اور نائن ایم ایم پستول کے تین خول ملے ہیں۔
ایس پی غصنفر شاہ کے مطابق حملہ آوروں نے باقاعدہ ریکی کرکے ہدف کو نشانہ بنایا۔ یہ گاڑی کرایے پر سواریوں کو ہزارہ ٹاؤن سے لیکر کراچی جارہی تھی۔ ایس پی مستونگ نے بتایا کہ واقعہ فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کا نتیجہ ہے۔ پولیس نے واقعہ کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرکے اور جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
دریں اثناء واقعہ میں زخمی ہونیوالے مسافر عبدالستار ابتدائی طبی امداد کے بعد سول اسپتال کوئٹہ لایا گیاجہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ زخمی کو سینے اور ٹانگ میں دو گولیاں لگی ہیں اور اس کی حالت تشویشناک ہے۔ عبدالستار سول اسپتال کے ٹراما سینٹر میں انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیر علاج ہے۔
پولیس کے مطابق عبدالستار کا آبائی تعلق سندھ سے ہے تاہم اس وقت وہ ہزارہ ٹاؤن کوئٹہ کا رہائشی ہے۔ دوسری جانب مقتولین کی لاشیں مستونگ میں ضابطے کی کارروائی کے بعد ہزارہ ٹاؤن امام بارگاہ مہدی صاحب الزماں پہنچائی گئیں جہاں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ جنازے میں مجلس وحدت مسلمین کے رکن اسمبلی آغا سید رضا، علامہ ہاشم موسوی سمیت ہزارہ قبیلے کے عمائدین، شیعہ علماء ، مقتولین کے ورثاء اور علاقے کی لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
بعد ازاں چاروں افراد کی تدفین ہزارہ ٹاؤن قبرستان میں کردی گئیں۔ یاد رہے کہ بلوچستان میں رواں سال فرقہ وارانہ دہشتگردی کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل چار جون کو نامعلوم افراد نے کوئٹہ کے اسپنی روڈ پر موٹرسائیکل سوار بہن بھائی کو گولیاں مار کر قتل جبکہ چھ جنوری کو اسپنی روڈ پر ہی گاڑی پر فائرنگ کرکے پانچ افراد کو زخمی کردیا تھا۔