|

وقتِ اشاعت :   July 25 – 2017

کوئٹہ : سرداربہادر خان وومن یونیورسٹی میں درجنوں طالبات کے فوڈپوائزنگ سے متعلق تحقیقات کیلئے حکومتی سطح پر 4رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جس کے چیئرمین ایڈیشنل سیکرٹری صحت حافظ محمد طاہر ہونگے جبکہ اراکین میں اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ بتول اسدی ،محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے تیکنیکی ماہر اور محکمہ صحت بلوچستان کے ڈرگ انسلٹ ڈاکٹرعلی احمد آغا شامل ہیں ۔

کمیٹی کے اراکین نے گزشتہ روز سرداربہادر خان وومن یونیورسٹی کی باروچی خانے کامعائنہ کیا اوروہاں سے مختلف اشیاء کے نمونے بھی حاصل کئے جنہیں کیمیائی تجزیے کیلئے بھجوایاجائیگا تحقیقاتی کمیٹی 15روز میں رپورٹ جمع کریگی

دوسری جانب بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کی ڈپٹی ایم ایس لبنی خلیل نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ سرداربہادر خان وومن یونیورسٹی کی ہاسٹل سے گزشتہ 3روز کے دوران 32طالبات کو طبیعت خراب ہونے کے بعد ہسپتال منتقل کیاگیاہے جن میں سے 7طالبات کو دو دن قبل 24کو گزشتہ روز جبکہ ایک کو سموار کے دن ہسپتال لایاگیا ۔

جو اس وقت بھی ہسپتال زیر علاج ہے جبکہ ایک طالبہ کے علاوہ دیگر تمام کو ہسپتال سے فارغ کردیاگیاہے کیونکہ ان کی حالت بہتر تھی انہوں نے کہاکہ طالبات کے مختلف ٹیسٹ کیلئے خون کے نمونے لئے گئے ہیں جن کی رپورٹ 2دن میں ہمیں ملے گی۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں خدشہ ہے کہ طالبات آلودہ پانی کی استعمال کے باعث حالت بگڑنے پر ہسپتال لائی گئی تاہم صحیح وجوہات رپورٹ آنے کے بعد معلوم ہوسکیں گی جبکہ ایک طالبہ نے بتایاکہ ان کی حالت گزشتہ روز یونیورسٹی کے میس میں بھنڈی کھانے کے بعد خراب ہوئی لیکن اب اس کی حالت بہتری ہے جبکہ ایک اور طالبہ نے بتایاکہ یونیورسٹی کے میس میں 2سو طالبات نے ایک ہی وقت میں کھانا کھایابعدازاں جن طالبات کی طبیعت خراب ہوئی انہیں یونیورسٹی میں ہی طبی امداد دی گئی اورانہیں ڈرپ لگوائے گئے ۔

انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی میں آلودہ پانی کی شکایات طالبات کو تھی جس بارے وہ متعلقہ حکام کو بھی آگاہ کرتے رہے ،دوسری جانب سرداربہادر خان وومن یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹرانجم پرویز کاکہناتھاکہ ہاسٹل میں رہائش پذیر طالبات کو ایک ہفتے کی چھٹی دی گئی ہے جبکہ ان کے امتحانات 2ہفتے بعد شروع ہونگے ۔

انہوں نے کہاکہ ایک ہفتے کی چھٹی کے دوران پورے ہاسٹل کی مکمل صفائی ستھرائی کی جائیگی ،انہوں نے کہاکہ گزشتہ شب سے وائس چانسلر سیکرٹری صحت سمیت یونیورسٹی کا تمام عملہ طالبات کی دیکھ بھال میں لگا رہا ،انہوں نے کہاکہ میس میں پکنے والے کھانے اور پانی کے نمونے پولیس کو دے دئیے گئے ہیں جبکہ اس سلسلے میں یونیورسٹی کی سطح پر انکوائری کاآغاز کردیاگیاہے ۔

دریں اثناء فوڈ پوائزنگ کی شکار طالبہ کے والد نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ انہیں میڈیا کے ذریعے پتہ چلا کہ یونیورسٹی کی طالبات کو فوڈ پوائزئنگ ہوئی ہے وہ تاہم یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے انہیں کچھ نہیں بتایاجارہا ۔

انہوں نے کہاکہ میری بیٹی کے پیٹھ میں شدیددرد کی شکایت ہے اس لئے وہ اس سے ہاسٹل سے گھر لے گئے ہیں ،واقعہ کی کوریج کے دوران یونیورسٹی انتظامیہ اور گارڈز کی جانب سے کوریج نہ دئیے جانے کی میڈیا نمائندوں کی جانب سے شکایات بھی موصول ہوئی ہے ۔