اسلام آباد: وزارت پیٹرولیم کے سیکرٹری آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے مابین مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں‘ مذاکرات کی ناکامی کے بعد آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں پیٹرول‘ ڈیزل کی ترسیل روک دی ہے جس کے نتیجہ میں ملک بھر میں پیٹرول اور ڈیزل کی قلت کا نیا بحران پیدا ہوگیا ہے۔
مذاکرات کی ناکامی کے بعد ملک بھر کے پیٹرول پمپوں پر گاڑیو کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں پیٹرول ڈیزل کی قلت کے خدشہ نے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ آل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے اوگرا کے قوانین کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے تاہم اوگرا ترجمان نے کہا کہ ایسوسی ایشن ہمیں بلیک میل کرنا چاہتی ہے اور حکوم ان کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی۔
آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے مرکزی قائدین اور وفاقی سیکرٹری پیٹرولیم کے مابین تین گھنٹوں پر محیط مذاکرات ہوئے تاہم آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے اپنے مطالبات سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا۔ حکومت چاہتی ہے کہ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن اوگرا قوانین پر عمل کریں اور قواعد کے مطابق اپنے ٹینکرز کو قومی شاہراہوں پر لے آئیں تاکہ لوگوں کی زندگی کو محفوظ بنایا جاسکے۔
حکومت نے یہ الزام احمد پور شرقیہ کے اندوہناک واقعہ کے بعد اٹھایا ہے اس واقعہ میں 250 افراد سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے مطالبات نہیں مانے گئے ہیں اور ہماری ہڑتال تاحکم ثانی برقرار رہے گی ۔
ادھر اوگرا ترجمان نے واضح الفاظ مین قرار دیا کہ قواعد پر عمل کرائیں گے عوام کی زندگیاں ٹینکرز ایسوسی ایشن کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ مذاکرات کی ناکامی اور ترسیل بارے ہڑتال کے نتیجہ میں ملک بھر میں ہیجان کی کیفیت پیدا کردی ہے عوام گھروں سے نکل کر پیٹرول پمپوں سے اپنی گاڑیوں کی ٹینکیاں فل کروا رہے ہیں۔
ترجمان اوگرا عمران غزنوی نے کہا کہ ہم مذاکرات کے ذریعے معاملہ حل کرنا چاہتے ہین آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے ساتھ ہم مذاکرات کر سکتے ہیں ان کو جلد مذاکرات کیلئے دعوت دینگے۔ انہوں نے کہا کہ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کا اصل مسئلہ کرائیوں کا ہے۔
آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی پشت پناہی آئل مارکیٹنگ کمپنیز کررہی ہیں۔ ہمیں بلیک میل کیا جارہا ہے جو ہم کسی طور پر نہیں ہوں گے۔ حفاظتی اقدامات کو ہر صورت یقینی بنائیں گے۔ اوگرام کے ریگولیشز پرہر شخص سے عمل درآمد کرائیں گے آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے انسانوں کے جان و مال پر کوئی سمھجوتا نہیں کیا جائے گا۔
آئل ٹینکرزایسوسی ایشن نے حکومت سے مذاکرات کوناکام قراردیتے ہوئے کہاکہ اوگرا کی پالیسی غلط ہے اس کو نہیں مانتے۔ انہوں نے کہاکہ 10سال پرانے قوانین کوتبدیل کیاجائے۔40ہزار پٹرول کی ترسیل کیلئے دو ایکسل کاٹینکراستعمال ہوتارہا۔
آئل ٹینکرزایسوسی ایشن کاکہناکہ خطرہ جتنا بھی بڑھ جائے لیکن تین ایکسل ٹینکرزنہیں لگائیں گے۔ٹینکرزمالکان کاکہناہے کہ موٹروے پولیس ہمارے ڈرائیوروں پرتشدد کرتی ہے اور بلاوجہ چالان کردیتی ہے۔سانحہ احمد پور شرقیہ میں ٹینکرکوآگ ہم نہیں لگائی لوگوں نے جلایا۔
انہوں نے کہاکہ سانحہ احمد پور شرقیہ میں تیل چوری کرنے والے افرادذمہ دار تھے۔ واضح رہے حکومت اور آئل ٹینکرزایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے سے ملک میں پٹرول کامصنوعی بحران پیداہونے کاخطرہ ہے۔
دریں اثناء کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں آل پاکستان آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال کے باعث پٹرولیم مصنوعات نایاب ہو گئی عوام کو شدید مشکلات کا سامنا آئل ٹینکر ایسوسی ایشن نے مطالبات کے حق میں ہڑتال جاری کرنے کا اعلان کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سمیت ملک بھر میں آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے احتجاج کے اعلان کے ساتھ ہی پٹرولیم مصنوعات نایاب ہو گئی کوئٹہ شہر میں پٹرول پمپس پر پٹرول نہ ہونے کے باعث عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی جبکہ دوسری جانب غیر قانونی طور پر ایرانی پٹرول وڈیزل فروخت کرنیوالوں کی چاندنی ہو گئی ۔
آل پاکستان آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر حاجی داؤد کرد، نائب صدر ٹکری اسما عیل بنگلزئی، سیکرٹری جنرل رحیم گل کاکڑ نے کہا ہے کہ موٹروے پولیس نے چالان کے نام پر ٹینکرز مالکان کا جینا دو بھر کر دیا جبکہ این ایچ اے حکام سڑکوں کی تعمیرومرمت کی بجائے کی کمیشن اور رشوت میں مصروف عمل ہے ۔
احمد پور واقعہ کو جواز بنا کر مالکان کو بلا وجہ تنگ کیا جا تا ہے تا ہم اس کی بناء پر ہم مجبور ہو کر ہڑتال کرنے پر مجبور ہو گئے انہوں نے کہا ہے کہ جب تک مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے اس وقت ہمارا احتجاج جاری رہے گا ۔
اوگرا کے شرائط ،حکومت اور آئل ٹینکرز کے مابین مذاکرات نا کام ،ملک بھر میں تیل کی قلت
وقتِ اشاعت : July 26 – 2017