|

وقتِ اشاعت :   July 26 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی خواتین سیکرٹری زینت شاہوانی ، مرکزی کمیٹی کے ممبران جمیلہ بلوچ، شمیم فردوس منورہ بلوچ اور مقدس مقبول نے اپنے مشترکہ مذمتی بیان میں سانحہ مستونگ میں ہزارہ اقوام کے افراد کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے واقعات انتہائی دلخراش ہیں جن میں انسانی خون کو پانی کی طرح بہایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت ایک بار پھر فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دی جارہی ہے جس کے بھیانک نتائج برآمد ہونگے ،مستونگ اور آس پاس کے علاقوں میں کئی سال سے دہشت گردی کے واقعات رونما ہورہے ہیں جس مین سینکڑوں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں لیکن حکومت اب تک دہشت گردوں کی بیخ کنی میں کامیاب نہیں ہوسکی ۔

ریاست دہشت گردی کے حوالے سے اپنی بنیادی پالیسی تبدیل کرکے تمام دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بلا تفریق کارروائی عمل میں لائے۔انہوں نے کہا کہ حکمران بلوچستان میں امن و امان کی بحالی بارے بلند و بانگ دعوئے کرتے نہیں تھکتے عملاً بلوچستان میں دو ہفتوں میں جس انداز میں بے گناہ انسانوں کو بے دردی سے ٹارگٹ کیا گیا وہ حکمرانوں اور انتظامیہ کی ناکامی ظاہر کتا ہے ۔

امن وامان کی صورتحال تشویشناک حد تک خراب ہوچکی ہے ٹارگٹ کلنگ کے پے درپے واقعات کی روک تھام میں حکومت ناکام ہوچکی ہے پارٹی کے خواتین کی جانب سے ہزارہ قوم سے دلی ہمدردی و یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ بی این پی کسی بھی صورت ہزارہ قوم کو تنہاہ نہیں چھوڑیگی بلکہ ہر فورم پر ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر آواز بلند کرکے جدوجہد کریگی ۔

انہوں نے کہا کہ اس سانحہ پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے اور ہم اس غم کی گھڑی میں متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں، دریں اثناء پارٹی کے مرکزی خواتین سیکرٹری زینت شاہوانی ، مرکزی کمیٹی کے اراکین جمیلہ بلوچ، شمیم فردوس، منورہ بلوچ، اور مقدس مقبول نے وفد کی صورت میں متاثرہ افراد کے گھر جاکر لواحقین سے دلی ہمدردی اور فاتحہ خوانی کی۔