|

وقتِ اشاعت :   July 27 – 2017

اسلام آباد: ترجمان وزارت داخلہ نے کہاہے کہ یہ تاثرغلط ہے کہ وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان ناراض ہیں اور انہیں منانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

حقیقت یہ ہے وزیرداخلہ نے چنداہم امورپرپارٹی کی اندرونی میٹنگ میں ایک موقف اختیار کیا، وزیرداخلہ کو اس کے بعدتمام مشاورتی عمل سے علیحدہ کردیاگیا، وزیر داخلہ کا موقف ہے کہ انہیں بتایا جائے کہ ایسا کیوں کر ہوا۔

ترجمان وزارت داخلہ نے بدھ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ وزیرداخلہ نے چنداہم امورپرپارٹی کی اندرونی میٹنگ میں ایک موقف اختیار کیا، وزیرداخلہ کو اس کے بعدتمام مشاورتی عمل سے علیحدہ کردیاگیا، یہ یاثر غلط ہے کہ وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان ناراض ہیں اور انہیں منانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

وزیر داخلہ کا موقف ہے کہ پارٹی کے اہم امور میں ان سے مشاورت کیوں نہیں کی گئی ،وزیر داخلہ کا موقف ہے کہ ایسا کیوں ہوا ؟ کیااس کی وجہ وزیرداخلہ کاوہ موقف ہے جوانہوں نے پارٹی میٹنگ میں اختیارکیا؟ وزیرداخلہ کاموقف ہے معاملات کی وضاحت تک مسئلہ سلجھانے میں دقت رہے گی۔

دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے وزیرداخلہ چوہدری نثار سے پنجاب ہاؤس میں ملاقات کی جس میں انہوں نے وزیر داخلہ سے پارٹی اختلافات میڈیا پر نہ لانے کی درخواست کی ہے۔ بدھ کے روز وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف وزیرداخلہ چوہدری نثار سے ملاقات کے لیے پنجاب ہاؤس پہنچے۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں شہباز شریف نے چوہدری نثار کو پارٹی اختلافات میڈیا پر نہ لانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی معاملات مل بیٹھ کرحل کیے ہیں، آپ پارٹی کے اہم رکن ہیں اور آپ کی پارٹی کے لیے ناقابل فراموش خدمات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ نے لاہور دھماکے کے بعد سیاسی معاملات کو ایک طرف رکھ کر دانش کا مظاہرہ کیا۔

اس موقع پر چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ میرے اختلافات اصولوں پر مبنی ہیں، میں اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ پارٹی اور ملکی مفاد میں بات کرتا ہوں جب کہ اپنے ضمیر کو فراموش نہیں کر سکتا، میں نے کبھی ذات کیلئے نہیں سوچا بلکہ صرف پارٹی اور ملکی مفاد کو ہی مقدم رکھا لہذا اب حالات جس نہج پر پہنچ چکے ہیں ایسے میں اپنے ضمیر کو فراموش نہیں کرسکتا ۔

ذرائع کے مطابق دونون رہنماؤں کے درمیان میں لاہور دھماکے سمیت ملکی مجموعی سیاسی سکیورٹی معاملات زیر غور و بحث آئے ملاقات میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، دفاعی وزیر خواجہ آصف ،سعید رفیق بھی موجود تھے۔