کوئٹہ: طلباء تنظیوں کے زیر اہتمام یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر کے خلاف بھوک ہڑتالی کیمپ کو 82 دن ہوگئے ۔
جسمیں مختلف وفود نے اظہار یکجہتی کیا اور حمایت کی یقین دہانی کرائی کیمپ میں بی ایس او کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ناصر بلوچ مرکزی وائس چیئرمین خالد بلوچ بی ایس او خاران زون کے صدر واجد بلوچ پشتون ایس ایف کے ملک انعام کاکڑ ظہیر احمد بی ا یس اوپجا رکے صوباہی ناہب صدر کریم بلوچ سمت کارکنان کے کثیر تعداد نے شرکت کی ۔
اس موقعے پر رہنماوں نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی آف بلوچستان میں کرپشن کے سلسلے اور موجودہ وائس چانسلر اور انکے کرپٹ لابی کے اثاثوں پر اگر سپریم کورٹ کے جے آئی ٹی بنائی جائے تو پانامہ کیس سے بھی خطرناک کرپشن کے قصے سامنے آئیں گے ۔
موجودہ وائس چانسلر نے یونیورسٹی میں ٹھیکوں نوکریوں کی بندر بانٹ میں بجائے یونیورسٹی قوانین کے صرف اپنے زاتی کاربار کو اہمیت دی ہے یونیورسٹی کے خوبصورتی کے نام پر صرف چند لوگوں کے زاتی جیبوں اور بنک بیلنس میں اضافہ ہوا موجودہ وائس چانسلر اور انکے کرپٹ گروہ نے کرروڑوں کے بنگلے کہاں سے لئے اگر تحقیقات کی جائے تو تمام کرپشن کے اسکینڈل سامنے آئے گے ۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی عرصے سے یونیورسٹی فنڈز بجائے اکیڈمکس کے صرف تعمیرات اور جعلی تقریبات میں خرچ کئے گئے ریسرچ اور تعلیمی سہولیات سے طلباء و طالبات کو محروم کیا گیا ۔
ابھی بھی یونیورسٹی کے لیبارٹریز میں ضروری سامان تک نہیں جبکہ یونیورسٹی کے طلباء کے لئے بہبود کے لئے تمام فنڈز بھی کرپشن کی نذر ہوگئے ہاسٹل اب طلباء کے رہنے کے قابل نہیں انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر کی برطرفی تک احتجاج جاری رہے گی۔
وی سی جامعہ بلوچستان کے خلاف طلباء تنظیموں کے بھوک ہڑتال کو 82دن مکمل
وقتِ اشاعت : July 29 – 2017