|

وقتِ اشاعت :   July 29 – 2017

صحبت پور: مون سون کی پہلی بارش نے محکمہ ایریگیشن کے افسران کی نااہلی اور ان کی کرپشن کا بھانڈاپھوڑدیا۔

ایریگیشن کو کینالز اورشاخوں کی بھل صفائی اور ان کی پشتیں پکی کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے کرڑوں روپے دیئے جانے کے باوجود کام درست نہ ہونے کی وجہ سے علاقے مین زرعی آبادی کیلئے آنے والے کینالز اورشاخوں میں تغیانی مانجھوٹی شاخ کو تین مختلف مقامات پر 30سے 50فٹ کے چوڑے شگاف پڑگئے۔

مانجھوٹی شاخ کو RD47کے مقام پر 50فٹ چوڑاشگاف پڑگیا۔جس کے نتیجے میں سینکڑوں ایکڑپر کاشت چاول کی فصل اورمچھلی کے تالاب زیرآب آگئے۔پانی دیہاتوں کی طرف بڑھنے لگا۔

اس موقع پر علاقے کے متاثرین نے بابوحاضرخان بنگلزئی اور احمد خان بنگلزئی کی قیادت میں محکمہ ایریگیشن کے افسران اور دیگر عملے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ شب ہونے والی بارش سے مانجھوٹی شاخ اوورٹاپ ہوگیا اور RD47کے مقام پر اسے شگاف پڑگیا۔

شگاف پڑنے کی اطلاع فوری طورپر ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ایریگیشن کے افسران کو دی۔مگر تاحال محکمہ ایریگیشن کی جانب سے کوئی مشنری نہیں لائی گئی ۔ہم لوگ اپنی مددآپ کے تحت اس شگاف کو پُرکرنے کی کوشش کررہے ہیں۔جو ناممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے محکمہ ایریگیشن کے SDOکو کہا کہ آپ مشنری اور اسٹاف لاکر اس شگاف کو پُرکریں۔تومحکمہ کے افسران ہم سے پیسے طلب کیئے ۔انہوں نے کہا کہ یہ محکمہ ایریگیشن کے افسران کی نااہلی ہے۔وہ علاقے کے برے زمینداروں سے پیسے لیکر شاخ کو ضرورت سے زیادہ پانی دے رہے ہیں۔جبکہ مانجھوٹی شاخ کو صحیح طرح سے بھل صفائی بھی نہیں کی ہوئی ہے۔

اور شاخ میں زیادہ پانی اخراج کرنے کی مقداربھی نہیں ۔اسی وجہ سے مانجھوٹی شاخ اوورٹاپ ہوجاتا ہے۔اور ہم چھوٹے کاشتکاروں کو شدیدنقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں کہا کہ ہم حکام بالاکمشنرنصیرآبادڈویژن ، گورنر بلوچستان ، سیکرٹری ایریگیشن ،صوبائی وزیرایریگیشن، چیف سیکرٹری بلوچستان اور وزیراعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محکمہ ایریگیشن کے نااہل XENاورSDOکے خلاف قانونی کاروائی کرکے مانجھوٹی شاخ میں پڑنے والے شگافوں کو فوری طورپر پُرکیا جائے ۔تاکہ علاقے کے مکینوں کو مزیدنقصان سے بچایا جاسکے۔