|

وقتِ اشاعت :   August 8 – 2017

زیارت+ہرنائی+ڈیرہ اللہ یار: اے این پی بلوچستان کے زیر اہتمام سانحہ8 اگست کی پہلی برسی کے حوالے سے صوبے کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے مظاہرین نے حسین فائز عیسیٰ کمیشن رپورٹ پر مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کیاعوامی نیشنل پارٹی زیارت کی جانب سے شہدائے ۸ اگست کے سلسلے میں احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔

احتجاجی ریلی کی قیادت ضلعی صدر ہدایت اللہ کاکڑ نے کی احتجاجی ریلی شہر کے مختلف روڈوں سے ہوتی ہوئی مین چوک پر مظاہرے کی شکل اختیار کی مظاہرین نے بینراٹھائے ہوئے تھے جس پر نعرے درج تھے کہ کمیشن رپورٹ پر فوری عمل درآمد کی جائے اور اس میں حائل رکاوٹیں دور کی جائے اور نااہل صوبائی حکومت مردہ باد کے نعرے لگا رہے تھے ۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی صدر ہدایت اللہ کاکڑ کا کہنا تھا کہ سانحہ آٹھ اگست ملکی تاریخ میں ایک سیاہ ترین دن تھا ۔اس دن کو ایک سال مکمل ہونے کو ہے لیکن تاحال ملوث کرداروں کو انجام تک نہیں پہنچایا گیا ہے اور نہ ہی کمیشن رپورٹ پر عمل درآ مد کی گئی ہے ۔

اے این پی کے مرکزی کمیٹی کے ممبرسردار فرید اللہ دمڑ نے کہا کہ نااہل صوبائی حکومت نے تاحال شہدائے ۸ اگست کے لواحقین کو انصاف فراہم نہیں کیاہے اور نہ ہی عدالتی کمیشن کی رپورٹ پر عمل درآمد کیا ہے شہدائے کے لوحقین کمیشن رپورٹ پر عمل درآمد کے منتظر ہے ۔

اس سانحہ میں پشتون قوم کا ناقابل تلافی نقصان ہوا اور انتہائی قابل وکلاء سے محروم ہوگئے جن کی خلاء مدتوں پوری نہیں ہوگی نام نہاد قوم پرست پارٹی حکومت میں رہنے کی جواز کھو بھیٹی ہیعوامی نیشنل پارٹی نے سانحہ8 اگست سول ہسپتال کوئٹہ کے شہدا کی یاد میں احتجاجی ریلی نکالی احتجاجی ریلی کی قیادت اے این پی کے ضلعی صدر ولی داد میانی نے کی احتجاجی ریلی کی شرکاء مختلف شاہراہوں سے ہوئے مین چوک پر جلسے کی شکل اختیار کی ۔

احتجاجی جلسے سے اے این پی کے ضلعی صدر ولی داد میانی ،اے این پی کے عبدالباقی ترین، ملک کامران ترین ، ندیم شاہ قادری ، بی این پی کے ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی نواب خان نے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے سانحہ 8 اگست کے شہدا کو خرج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہدا کا خون راہیگاں نہیں جائے گا ۔

مقررین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ سانحہ 8 اگست2016 ء سول ہسپتال کوئٹہ کیلئے تشکیل کی گئی جی آئی ٹی رپورٹ پر من عن عمل کرکے شہدا کے قاتلوں کو بے نقاب کیا جاے اور بلوچستان کے عوام کو بتایا جاے کہ شہدا کے قاتل کون تھے اور سہولت کار کون کون تھے عوام جاننا چاہتے کہ اس افسوسناک واقعہ کے پس پردہ کن عناصر کا ہاتھ ہے انہوں نے نام نہاد قوم پرست جو پشتون قوم کے نمائند گی کے دعوے دارہے ۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ نام نہاد قوم پرست جماعت کے دور تین بڑے بڑے اور کئی چھوٹے واقعات رونما ہوئے جس میں سینکڑوں بے گناہ پشتون شہید ہوئے لیکن نام نہاد پشتون قوم پرستوں کو صرف اور صرف اپنی کریسی بچانے اور کرپشن و کمیشن میں مصروف عمل ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ 8 اگست2016 ء سول ہسپتال کوئٹہ کے شہدا کے ورثاء کو انصاف فراہم کرکے ملزم اور سولت کاروں کو سزاہ دی جائے ۔

عوامی نیشنل پارٹی نے سانحہ8 اگست سول ہسپتال کوئٹہ کے شہدا کی یاد میں احتجاجی ریلی نکالی احتجاجی ریلی کی قیادت اے این پی کے ضلعی صدر ولی داد میانی نے کی احتجاجی ریلی کی شرکاء مختلف شاہراہوں سے ہوئے مین چوک پر جلسے کی شکل اختیار کی احتجاجی جلسے سے اے این پی کے ضلعی صدر ولی داد میانی ،اے این پی کے عبدالباقی ترین، ملک کامران ترین ، ندیم شاہ قادری ، بی این پی کے ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی نواب خان نے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے سانحہ 8 اگست کے شہدا کو خرج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہدا کا خون راہیگاں نہیں جائے گا مقررین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا گیا۔

سانحہ 8 اگست2016 ء سول ہسپتال کوئٹہ کیلئے تشکیل کی گئی جی آئی ٹی رپورٹ پر من عن عمل کرکے شہدا کے قاتلوں کو بے نقاب کیا جاے اور بلوچستان کے عوام کو بتایا جاے کہ شہدا کے قاتل کون تھے اور سہولت کار کون کون تھے عوام جاننا چاہتے کہ اس افسوسناک واقعہ کے پس پردہ کن عناصر کا ہاتھ ہے ۔

انہوں نے نام نہاد قوم پرست جو پشتون قوم کے نمائند گی کے دعوے دارہے انہوں نے کہاکہ موجودہ نام نہاد قوم پرست جماعت کے دور تین بڑے بڑے اور کئی چھوٹے واقعات رونما ہوئے جس میں سینکڑوں بے گناہ پشتون شہید ہوئے لیکن نام نہاد پشتون قوم پرستوں کو صرف اور صرف اپنی کریسی بچانے اور کرپشن و کمیشن میں مصروف عمل ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ 8 اگست2016 ء سول ہسپتال کوئٹہ کے شہدا کے ورثاء کو انصاف فراہم کرکے ملزم اور سولت کاروں کو سزاہ دی جائے ۔