|

وقتِ اشاعت :   August 16 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کی جمہوریت اور آئین میں ترمیم کے حوالے سے باتیں غیر موثر ہے ۔

سابق وزیراعظم جب اقتدار میں تھے تو ان کونہ آئین میں ترمیم کا خیال تھا اور نہ ہی جمہوریت کا خیال تھا اب جو وہ اقتدار سے الگ ہو گئے تو ان کو جمہوریت اور آئین یاد آگئے نوازشریف نے خود 62-63 شق کی مخالفت کی تھی اور وہ اس شق کو بینظیر اور زرداری کے خلاف استعمال کر نا چاہتے تھے مگر اس کے خلاف تو استعمال نہ کر سکے بد قسمتی وہ خود پھنس گئے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ نوازشریف نے جو نعرہ لگایا ہے اس میں اب وہ طاقت نہیں رہی کیونکہ جب خود وزیراعظم تھے تو ملک کی آئین اور جمہوریت کے استحکام کیلئے تو کچھ نہیں کیا جب ان کی اقتدار کو نقصان پہنچا تو ان کو وہ لوگ تمام برے لگیں جو ان کے خلاف کامیاب ہوئے نوازشریف نے جو نعرہ لگایا ہے وہ غیر موثر ہے ۔

نوازشریف نے اٹھارویں ترمیم کے وقت 63-62 کی خود مخالفت کی اور وہ اس شق کو بینظیر اور زرداری کے خلاف استعمال کر نا چاہتے تھے ملک کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ جب پارلیمنٹ ہو تو کچھ محسوس نہیں ہوتا اور جب نااہل ہو جا تے ہیں تو ان کو عوام، جمہوریت اور ملک کی بقاء یاد آجاتی ہے نوازشریف آئین کی ترمیم کانعرہ اپنے مفاد کے لئے استعمال کر تے ہیں نوازشریف نے اپنا اعتماد کھو دیا ہے ملک کی چھوٹی اور بڑی جماعتیں نوازشریف پر بھروسہ نہیں کرینگے کیونکہ نوازشریف نے چار سال میں ان تمام سیاسی جماعتوں کو دھوکہ دیا ہے ۔