سندھ ہائی کورٹ نے صحافی ولی خان بابر کے قتل کیس میں سزائے موت پانے والے فیصل عرف موٹا کی سزا کالعدم قرار دے کر کیس ماتحت عدالت بھیجنے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے منسلک صحافی ولی بابر کو 13 جنوری 2011ء کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا، وہ کراچی میں جرائم، عسکریت پسندی اور سیاسی جماعتوں کے حوالے سے رپورٹنگ کیا کرتے تھے۔
11 مارچ 2015 کو رینجرز نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے کے دوران فیصل محمود عرف موٹا کو گرفتار کیا تھا۔
بعدازاں کندھ کوٹ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے فیصل موٹا کو سزائے موت سنائی تھی، تاہم فیصل موٹا نے اپنی سزا کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔
فیصل عرف موٹا نے موقف اختیار کیا تھا کہ سزا سناتے وقت قواعد کو نظر انداز کیا گیا جبکہ سزائے موت ان کی غیر موجودگی میں سنائی گئی لہذا انہیں صفائی کا موقع دیا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ میں آج (16 اگست کو) ولی خان بابر قتل کیس کی سماعت کے بعد عدالت عالیہ نے فیصل موٹا کے خلاف کیس کی ازسرنو سماعت کا حکم دیتے ہوئے کیس کو ماتحت عدالت بھیج دیا۔
اس کیس کی سماعت اب کندھ کوٹ کی انسداد دہشت گردی عدالت کرے گی۔
یاد رہے کہ اس کیس سے منسلک پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد کو بھی قتل کیا جا چکا ہے۔