کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا ء اللہ خان زہری کا کوئٹہ شہرمیں بلڈنگ کوڈ پربھرپورطریقے سے عملدرآمدبلڈنگ کوڈ میں ترامیم اورکوئٹہ بلڈنگ کوڈ اتھارٹی کے قیام کی ہدایت کی ہے۔جبکہ انہوں نے کوئٹہ شہر کی بہتری کے منصوبوں میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ضرورت پر بھی زوردیاہے۔
وزیراعلیٰ نے شہر کی صفائی اورخوبصورتی کیلئے کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کو صوبائی حکومت کی جانب سے بھرپورمعاونت جاری رکھنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے وہ میئرکوئٹہ ڈاکٹرکلیم اُللہ سے بات چیت کررہے تھے ۔
جنہوں نے بدھ کے روزیہاں وزیراعلیٰ سے ملاقات کے دوران مٹن مارکیٹ کی جگہ مجوزہ تجارتی کمپلیکس کے قیام کے منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دی۔صوبائی وزیرمنصوبہ بندی وترقیات ڈاکٹرحامدخان اچکزئی بھی اس موقع پر موجودتھے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ دنیابھرمیں شہری سہولتوں میں اضافے اورشہروں کی بہتری کیلئے سائنس وٹیکنالوجی کواستعمال کیاجارہاہے ،کیوایم سی بھی دبئی اوریورپ کی طرز پر کوئٹہ شہر کی تعمیر نو کے منصوبے تیار کرے صوبائی حکومت بھرپورتعاون کرے گی۔
وزیراعلیٰ نے کیوایم سی کی کارکردگی اوروسائل میں اضافے کے ساتھ ساتھ منصوبوں میں شفافیت کی ضرورت پر زوردیا۔میئرمیونسپل کارپوریشن کوئٹہ نے کوئٹہ شہر کی صفائی اورخوبصورتی کے منصوبوں میں دلچسپی لینے اوروسائل کی فراہمی پر وزیراعلیٰ کا شکریہ اداکرتے ہوئے یقین دلایا کہ ان کی رہنمائی اورسرپرستی میں شہر کے مسائل کے حل اورشہری سہولتوں میں اضافے کے علاوہ کوئٹہ کو ایک مثالی شہر بنانے کیلئے کیوایم سی اپنا بھرپورکرداراداکرتی رہے گی۔
اس موقع پر انہوں نے وزیراعلیٰ کو مٹن مارکیٹ میزان چوک پرمجوزہ تجارتی کمپلیکس کے منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ شہر کے مرکز میں واقع مٹن مارکیٹ کی جگہ کمپلیکس کی تعمیر کا مقصد عوام کو بہترسہولتوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ شہر کی خوبصورتی میں اضافہ بھی ہے کمپلیکس میں 440گاڑیوں کی پارکنگ کی سہولت فراہم کی جائے گی جس سے تجارتی مرکز میں ٹریفک کے نظام کی بہتری ممکن ہوسکے گی
کمپلیکس میں چارہزارتماشائیوں کی گنجائش کا فٹسال اسٹیڈیم ،73دکانیں،دفاتر،فوڈپوائنٹ،بچوں کیلئے پلے گراؤنڈ کے علاوہ جلسے جلسوں کے انعقاد کیلئے سات ہزارسے زائد افراد کی گنجائش کا ہائیڈ پارک کی طرز کامقام بھی مختص کیاجائے گا ۔
انہوں نے بتایا کہ منصوبے کیلئے کنسلٹنٹس مقررکئے جارہے ہیں،منصوبے پرلاگت کا تخمینہ تقریباً45کروڑروپے ہے جورواں مالی سال میں مکمل کیاجائے گا
اس کی تکمیل سے کارپوریشن کو کثیرآمدنی ہوگی اوراس کا صوبائی حکومت پر انحصارکم سے کم ہوگا۔وزیراعلیٰ نے مجوزہ منصوبے کوسراہتے ہوئے اُمیدظاہر کی کہ منصوبے کو مقررہ مدت کے اندرمکمل کرلیاجائے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا ء اللہ خان زہری نے کہاہے کہ دہشت گردی ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے سیاسی وعسکری قیادت ملک اورصوبے سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں۔
ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے امن کے قیام کو یقینی بنایاجائے گا،بلوچستان میں مختلف شعبوں میں ترقی اورسرمایہ کاری کے بے پناہ امکانات موجود ہیں حکومت ان مواقعوں سے بھرپورفائدہ اٹھاناچاہتی ہے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے منیجنگ ڈائریکٹر فوجی فاؤنڈیشن لیفٹیننٹ جنرل (ر) احسن محبوب سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے بدھ کے روزیہاں اُن سے ملاقات کی ۔
سیکرٹری فوجی فاؤنڈیشن بریگیڈیئر(ر)محمود،سیکرٹری معدنیات اورسیکرٹری صنعت بھی اس موقع پر موجودتھے ،ایم ڈی فوجی فاؤنڈیشن نے وزیراعلیٰ کوآگاہ کیا کہ اُن کا ادارہ بلوچستان میں سیمنٹ فیکٹری کے قیام میں دلچسپی رکھتاہے اور4500میٹرک ٹن روزانہ کی پیدواری استعداد کی سیمنٹ فیکٹری کے قیام کی فزیبلیٹی رپورٹ تیار کی گئی ہے ۔
فیکٹری کے قیام کیلئے لورالائی ،بوستان اورخضدار کے مقامات زیرغور ہیں ،انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں سیمنٹ فیکٹری کے قیام کی بہت زیادہ گنجائش موجود ہے جو مقامی مارکیٹ کے ساتھ ساتھ ہمسایہ ممالک کی سیمنٹ کی ضروریات بھی پوراکرسکے گی۔
جبکہ مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقعوں کی فراہمی اورمقامی خام مال کی کھپت بھی ممکن ہوگی اورصوبے میں صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔
وزیراعلیٰ نے مجوزہ سیمنٹ فیکٹری کے قیام کے منصوبے پر مسرت کا اظہارکرتے ہوئے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت منصوبے کے قیام کیلئے بھرپورتعاون کرے گی ۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت صوبے میں سرمایہ کاری اورصنعت کاری کے فروغ کیلئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے سرمایہ کاروں اورصنعت کاروں کو ترغیبات اورسہولیات کی فراہمی کیلئے بورڈآف انوسٹمنٹ کا قیام عمل میں لایاگیاہے ۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت صوبائی حکومت لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کا سب سے بڑاذریعہ ہے تاہم نجی شعبہ کے پھلنے پھولنے سے روزگار کے مواقعوں میں اضافہ ہوگا اوراس ضمن میں لوگوں کا صوبائی حکومت پرانحصارکم سے کم ہوگا ۔
ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیاگیا کہ اپنے قدرتی وسائل کے باعث بلوچستان اہم صوبہ ہے اورسی پیک سے بلوچستان کی اہمیت دوچند ہوگئی ہے بلوچستان کے وسائل کوصحیح معنوں میں بروئے کارلاکر ملک کو معاشی طورپرمستحکم کیاجاسکتاہے ۔