|

وقتِ اشاعت :   August 18 – 2017

کوئٹہ : سیکرٹری تعلیم عبدالفتح بھنگر نے کہا کہ تعلیم کے فروغ کے وژن سے ہی ہم دور رس نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔ کیونکہ یہ ہمارے دینی فریضے کی بنیادی اساس رکھتی ہے۔ دینی تعلیم کے فروغ میں مدارس کا مثبت کردار ہے جبکہ اس میں عصر حاضر سے ہم آہنگ تعلیمی نصاب پڑھانا بھی انتہائی ضروری ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دینی مدارس اور اسکولوں کے درمیان ربط سازی کے سلسلے میں بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے زیراہتمام اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس میں بی آر ایس پی کے چیف ایگزیٹو آفیسر نادر گل بڑیچ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام اور مدارس کی نمائندگی کرتے ہوئے ڈاکٹر عطا الرحمن ، مولانا الور الحق حقانی، ڈاکٹر مولانا عبدامتین آخونذادہ ، مولانا عبدالحفیظ نے شرکت کی۔ اجلاس کو بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے چیف ایگزیٹو آفیسر بادر گل بڑیچ نے بتایا کہ بلوچستان میں خواندگی کی شرح بہت کم ہے ۔

صوبے میں کل بائیس ہزار دیہات ہیں اور اکثر دیہات میں اسکول کی سہولت کم ہے یا محروم ہیں۔ تعلیمی شعبے کا 2013سے 2017کے منصوبے کے مطابق بلوچستان میں کل1095مدارس ہیں۔ جن میں 85000طلباء زیر تعلیم ہیں حال ہی میں حکومت بلوچستان کے اپیکس کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ان تمام مدارس کو محکمہ تعلیم سے منسلک کیا جائے۔ 

جہاں پر دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی دی جائے ۔ انہوں نے بتایا بی پی آر ایس پی جو کہ محکمہ تعلیم اور صوبے کے جیدء علماء کرام کے ساتھ ایک تشکیل کردہ کمیٹی کی بنیاد پر مرحلہ وار کوئٹہ اور دیگر اضلاع کے مدارس میں اصلاحات لا رہی ہے جس میں اس سال کے ترقیاتی پروگرام میں حکومت بلوچستان نے 50کرو ڑ روپے مختص کیے ہیں جبکہ پی آر ایس پی اس میں 100کروڑ روپے خرچ کرے گی ۔ جس میں کوئٹہ قلعہ سیف اللہ ، زیارت شامل ہیں۔ جبکہ سرحدی و دیگر اضلاع میں یہ پروگرام شروع کیا جائیگا۔ 

انہوں نے بتایا کہ بی آر ایس پی کے تعاون سے دینی اور عصری تعلیم کے تحت 84اساتذہ بھرتی کیے گئے ہیں۔ جبکہ مزید 60بھرتی کیے جا رہے ہیں ۔ جنکو محکمہ تعلیم کے ٹریننگ سینٹرز سے تربیت دی جارہی ہے اور 90مدارس میں اس وقت 4500طلباء زیر تعلیم ہیں ۔ مدارس میں واش رومز تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ ان کو سہولیات بھی دی جا رہی ہیں۔ اساتذہ کرام اور طلباء کو یگر صوبوں کے دورے بھی کروائے گئے ہیں۔ 

اس موقع پر مدارس کی نمائندگی کرتے ہوئے علماء کرام نے حکومت بلوچستان اور بی آر ایس پی کی مثبت پالیسیوں کی تعریف کی اور بتایا کہ دینی مکتبہ فکر کے لوگ فروغ تعلیم کے لئے حکومت بلوچستان کے ہر مثبت اقدام کو سراہتے ہیں۔ علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ دینی تعلیم کے ساتھ دنیاوی تعلیم بھی ضروری ہے کیونکہ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ 

اس موقع پر سیکرٹری تعلیم نے بتایا کہ تعلیم کے فروغ کے لئے موجودہ صوبائی حکومت وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری اور صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال کی سربراہی میں ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے۔ مدارس کی اپنی اہمیت اور افادیت ہے جبکہ اس میں عصری تعلیم کو شامل کرنا اوراس کافروغ بھی ضروری ہے اور اس حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔