کوئٹہ : احتساب عدالت کوئٹہ نے 31ہزار سے زائد گندم بوریاں غائب کرنے کے مقدمہ میں نامزد سابق پی آر سی انچارج مسلم باغ قلعہ سیف اللہ کو جرم ثابت ہونے پر 7سال قیدبامشقت اور 2کروڑ ایک لاکھ 15ہزار 971روپے جرمانے کی سزا سنادی ۔
ملزم کو ملازمت سے برخاست کیا گیا ہے بلکہ انہیں 10سال کیلئے بینک قرضہ لینے ،پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر میں ملازمت کرنے اور سیاست میں حصہ لینے کیلئے بھی نااہل قراردیاگیاہے ۔ا ستغاثہ کے مطابق ملزم خیر محمد کاکڑ جو کہ فوڈ گرین سپروائزر کے عہدے پر تعینات تھے نے بطور انچارج پی آر سی مسلم باغ قلعہ سیف اللہ خدمات کی انجام دہی کے دوران 31ہزار سے زائد گندم کی بوریاں غائب کی تھی جن کی ملکیت 2کروڑ ایک لاکھ 15ہزار 971روپے بنتی ہے کا قومی خزانے کو نقصان پہنچایاتھا ان کے خلاف تحقیقات کے بعد مقدمہ درج کیاگیاتھا تاہم ملزم سالوں تک مفرور رہے تھے ۔
اس دوران انہیں عدم حاضر ی کے باعث عدالت سے سزا بھی ہوئی تھی انہیں نیب کی جانب سے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا اور فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیاتھا گزشتہ روز عدالت کے جج نے ملزم خیر محمدکاکڑ کو جرم ثابت ہونے پر 7سال قید بامشقت اور 2کروڑ ایک لاکھ 15ہزار 971روپے کی سزا سنائی عدم ادائیگی جرمانے کی صورت میں ملزم کو مزید قید سخت بھگتنا ہوگی ۔
ملزم کو ملازمت سے برخاستگی کے ساتھ 10سال کیلئے بینک لینے ،پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر میں ملازمت کرنے اور سیاست میں حصہ لینے کیلئے بھی نااہل قراردیدیاگیاہے ملزم کو عدالت طویل عرسے تک عدالت میں پیش نہ ہونے پر بھی الگ سزا سنائی گئی سزا سنائے جانے کے بعد ملزم کو جیل منتقل کردیاگیاہے ۔
عدالت نے گندم بوریاں غائب کر نے کے جرم میں گودام انچارج کو سزا سنادی
وقتِ اشاعت : August 23 – 2017