واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن بھی صدر ٹرمپ کے نقش قدم پر چل پڑے اورپاکستان کو نان نیٹو اتحادی حیثیت ختم کرنے کی دھمکی دیدی۔
امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے واشنگٹن میں افغان پالیسی پر میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان نان نیٹو اتحادی ہے اور امریکی فوج سے قریبی تعلقات بھی ہیں تاہم اگر پاکستان اسی طرح دہشتگردوں کو پناہ دیتا رہا تو پاکستان کی نان نیٹو اتحادی حیثیت خطرے پر پڑ سکتی ہے۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان اسی طرح انتہا پسندوں کو مبینہ ٹھکانے دیتا رہا تو اتحادی حیثیت پر سوال آئے گا۔
ریکس ٹلرسن نے کہا کہ پاکستان دہشتگردوں کو نہ صرف ٹھکانے فراہم کر رہا ہے بلکہ ان ٹھکانوں میں ملک سے باہر امریکی فوجیوں پر حملے اور افغان امن کوششوں کیخلاف منصوبے بھی بنتے ہیں۔
اس لیے اگر دہشتگردوں کے مبینہ ٹھکانے ختم نہ ہوئے تو پاکستان سے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان سے تعلقات کا انحصار دہشت گردوں سے نمٹنے کے نتائج پر ہوگا اور اس کے لیے پاکستان کو اپنے بہترین مفاد میں فیصلہ خود کرنا ہوگا،
انہوں نے کہا کہ امریکا کے ہمیشہ سے پاکستان سے اچھے تعلقات رہے لیکن چند سالوں سے اعتماد کی فضا متاثر ہوئی ہے۔ البتہ دہشتگردی کیخلاف جنگ ختم ہونے کا زیادہ فائدہ پاکستان کو ہی ہوگا۔
ریکس ٹلرسن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا موقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ جہاں دہشت گرد ہوں گے، حملہ کریں گے، دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کو نوٹس پر رکھا ہے، دہشت گردوں کو تحفظ دینے والوں سے نمٹ لیں گے اور دہشتگردوں کو تحفظ دینے والوں کو راستہ بدلنے کا بھی کہیں گے۔