راولپنڈی کی احتساب عدالت نے پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کو 16 سال بعد غیر قانونی اثاثہ جات ریفرنس کیس میں بری کردیا۔
آصف علی زرداری پر غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام تھا جس کا ریفرنس 2001 میں سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں احتساب عدالت میں دائر کیا گیا تھا۔ راولپنڈی کی احتساب عدالت نے پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی اثاثہ جات ریفرنس میں بریت کی درخواست منظور کرلی۔ سابق صدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے انہیں بری کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔
احتساب عدالت نمبر ایک کے جج خالد محمود رانجھا نے بریت کی درخواست منظور کی جب کہ اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ نیب نے جو ریفرنس دائر کیا اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ احتساب عدالت کے جج نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس کیس میں نیب کوئی شہادت پیش نہیں کرسکا، ریفرنس فوٹو اسٹیٹ نقول پر مشتمل ہے جس کی کوئی قانونی حثیت نہیں۔
واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف نیب نے 2001 میں ریفرنس نمبر 14 دائر کیا تھا جس میں انہیں سیکیورٹی وجوہات کے بناء پر عدالت میں حاضر ہونے سے استثنیٰ حاصل تھا۔