کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن وجمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ گوادر کے تحفظ کرنے والوں نے گوادر کو بیچ دیا سابق وزیراعلیٰ کے دور حکومت میں گوادر میں ہونیوالے غیر قانونی الاٹمنٹ کی تحقیقات ہونی چا ہئے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نے جو الزامات لگائے ہیں یہ الزام نہیں بلکہ حقیقت ہے ۔
موجودہ حکومت کے چار سالوں میں پہلے خزانہ لیکس اور اب گوادر کے زمینوں کے اسکینڈل سامنے آگئے بلوچ قوم پرست بلوچ سر زمین کے محافظ نہیں بلکہ بھیجنے والے بن گئے بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار حکومت میں شامل سب سے بڑی اتحادی جماعت کے ذمہ دار شخص نے جو الزامات لگائے ہیں تمام ادارے ان کی تحقیقات کریں کرپشن پر خاموش نہیں رہیں گے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے’’ آن لائن‘‘ سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ روز پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نے جو انکشافات کئے ہیں یہ حکومتی اتحاد کے منہ پر طمانچہ ہے اور جو حقیقت بیان کی گئی ہے ۔
ان تمام تر الزامات کو فوری طورپر منظر عام پر لایا جائے جن لو گوں نے جمعیت علماء اسلام ، پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کی حکومت میں کرپشن کے الزامات لگائے تھے اور دعویٰ کیا تھا کہ جب بھی بلوچستان میں ان کی حکومت ہو گی تو کوئی کرپشن نہیں ہو گی مگر آج ثابت ہو گیا کہ جو لوگ اقتدار کے لئے مر رہے تھے آج ان کے دور حکومت میں اربوں روپے کے سکینڈل سامنے لگے گوادر کو تحفظ دینے والوں نے گوادر کا حلیہ بھگاڑ دیا اور 67 ہزار سے زائد ایکڑ زمین ان کے دور حکومت میں بھیج دیئے ہیں۔
اپوزیشن کی طرف سے کوئی الزامات نہیں لگا گئے بلکہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کی جانب سے جو الزامات لگائے ہیں یہ الزام نہیں بلکہ حقیقت ہے عوام کے سامنے حقائق کو سامنے لائے جائے ۔
بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومت میں ہوتے ہوئے حکومتی رکن نے موجودہ دور حکومت پر جو الزامات لگائے یہ حقائق پر مبنی ہے پہلے خزانہ لیکس کا سکینڈل آیا اب گوادر کی زمینوں کا اسکینڈل بھی منظر عام پر لایا گیا کیا اب بھی ان لو گوں کو اقتدار میں رہنا چا ہئے؟
چیئر مین پی اے سی کے انکشافات حقیقت پر مبنی ہے ، گوادر کے تحفظ کے دعویداروں نے ہی گوادر بیج دیا ،مولانا واسع
وقتِ اشاعت : August 27 – 2017