|

وقتِ اشاعت :   August 27 – 2017

کوئٹہ : بلوچستان کی خواتین ڈاکٹروں ڈاکٹر سکینہ، ڈاکٹر سائرہ اور ڈاکٹر شازیہ نے کہا ہے کہ اگر حکومت ہمیں روزگار کے مواقع فراہم کریں تو ہم اندرون بلوچستان بھی ڈیوٹی دینے کے لئے تیار ہے صوبے کے 500سے زائد خواتین ڈاکٹرز بے روزگار ہیں۔

کئی سالوں سے ہمارے postsمشتہر نہیں کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے صوبے کے خواتین ڈاکٹرز میں بے چینی پائی جارہی ہیں جبکہ دوسری طرف صوبے میں کئی ہزار مریضوں پر ایک خواتین ڈاکٹر بھی موجود نہیں ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ حکومت نے بارہا کہا ہے کہ وہ صوبے میں صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے لیکن دوسری طرف نرمینی حقائق حکومتی دعوؤں کی نفی کررہی ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ تقریبا9مہینے سے ہمیں سٹائی فنڈ بھی نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے ہمیں اپنے گھر کا کچن چلانے میں بھی دشورا ی ہو رہی ہیں انھو ں نے حکومت بلوچستان بالخصوص وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری اور وزیر صحت سے اپیل کر تے ہیں کہ جس طرح مو جودہ حکومت نے میل میڈیکل آفیسر ز کے postsمشتہر کئے اس طرح خواتین ڈاکٹرزکیلئے بھی فوری طور پر نوکر یاں مشتہر کرے تاکہ ڈاکٹرز میں پائی جانے والی بے چینی کاخاتمہ ہوں۔