|

وقتِ اشاعت :   August 30 – 2017

کوئٹہ: عوامی نیشنل پاررٹی صوبائی کا بینہ پارلیمانی پارٹی ، مرکزی عہدیداران کوئٹہ ، پشین، قلعہ عبداللہ کے ضلعی صدر جنرل سیکرٹریز کا مشترکہ اجلاس ارباب ہاؤس میں زیر صدارت صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی منعقد ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال صوبے کے حالات اور تنظیمی امور سے متعلق تفصیل سے غور وخوص ہوا اجلاس میں خطے کے بدلتی ہوئی صورتحال میں ملکی سیاسی حالات پر گہری تشویش کا اظہار کر تے ہوئے کہا گیا کہ حکمرانوں اور پر وردہ قو توں کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ عوام بھگت رہے ہیں ۔

آج دنیا اور ہمسایہ ممالک کیساتھ تعلقات نازک موڑ پر کھڑے ہیں اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی اور خاص کر اندرونی خلفشار دہشتگردی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی شہری نمو، نیشنل ایکشن پلان پر اس کے اصل روح کے مطابق عمل درآمد نہ کرنے سے20 کروڑ عوام غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہی ہے ۔

اجلاس میں فاٹا پشتونخوا انضمام بارے عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ پارلیمانی کمیٹی اور تمام سٹیک ہولڈرز کے متفقہ آئینی قرارداد کو موخر کرنا لا کھوں پشتونوں کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی سے تعبیر کیا گیا اور اس سلسلے میں14 ستمبر کو اسلام آباد میں عوامی نیشنل پارٹی کے قائد اسفند یار ولی خان کے زیر صدارت آل پارٹیز کانفرنس دورس اثرات کا حامل رہے گا ۔

اجلاس میں صوبے میں امن وامان کی غیر یقینی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کر تے ہوئے کہا گیا کہ صوبے کے عوام دہرے مشکلات ومصائب کا شکار ہے دہشتگردی کے واقعہ سے پہلے ہی صوبے کے عوام معاشی مشکلات کا شکار رہی ہے ۔

دوسری جانب سیکورٹی چیکنگ، جامعہ وگھ گھر تلاشی کے نام پر صوبے کے تمام مکاتب فکر اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہے اور اس پر ارباب اختیار کی چھپ سادھ اور خاموشی نہ صرف قابل مذمت بلکہ قابل گرفت عمل ہے اجلاس میں ہر نائی میں کوئلے کی صنعت کی بندش اور ہزاروں افراد کو بے روزگار کر نے اور قومی شاہراہوں باالخصوص کوئٹہ، کسٹم، چمن، گڑنگ، یارو، خانوزئی، ہرنائی اور دیگر معروف شاہراہوں پر لمبی لمبی قطاریں کھڑی کر نے سے عوام الناس میں اضطراب اور بے چینی پھیلتی جا رہی ہے اور مطالبہ کیا گیا کہ صوبائی حکومت جو ہر تین مہینے سیکورٹی ادارے کوپولیس کے اختیارات تفویض کر تے ہیں ۔

اس اہم مسئلے پر عوام الناس کے تکالیف کو مد نظر رکھتے ہوئے اس عمل کو آسان اور سہل بنائیں اجلاس میں فعال اور منظم تنظیم کی ضرورت اور افادیت کو وت اور حالات کا ضرورت قرار دیتے ہوئے اس عہد کا اظہار کیا گیا کہ پشتونوں اور پشتونخوا وطن کے گھمبیر دیرینہ اور حل طلب مسائل کے حل کیلئے تنظیمی ربط کو مضبوط اور فعال کر تے ہوئے ہر ممکن جدوجہد کو اولیت دی جا ئیگی ۔

اس سلسلے میں عید کے فوراً بعد جمعہ6 ستمبر قلعہ عبداللہ تحصیل تنظیمی دورہ ، شمولیتی تقاریب، ہفتہ7 ستمبر تحصیل چمن کے زیر اہتمام شمولیتی اجتماعات ، اتوار8 ستمبر ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام سملی کے حاجیزئی سیدان میں سیاسی وقبائلی عمائدین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرینگے جبکہ18 ستمبر کو مرکزی کونسل اور9 ستمبر کو مرکزی کمیٹی کا اجلاس با چا خان مرکز پشاور میں منعقد کیا جائیگا جبکہ عوامی رابطہ مہم کو مزید تیز کرنے کیلئے صوبے کے سطح پر بڑے بڑے اجتماعات بھی منعقد کئے جائینگے ۔

جس کے مطابق اتوار22 اکتوبر کو پشین فٹ بال گراؤنڈ سوموار13 نومبر چمن سکول گراؤنڈ، جمعہ24 نومبر سردار باز محمد خان جو گیزئی پارک لورالائی اتوار3 دسمبر کوئٹہ، جمعہ8 دسمبر کو عظیم الشان اجتماعات منعقد کئے جائینگے جس سے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ، مرکزی، پارلیمانی، رہنماء خطاب اور اہم سیاسی وقبائلی عمائدین اور پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرینگے ۔

اجلاس میں تمام ضلعی تنظیموں کو ہدایت کی گئی کہ وہ مذکورہ بالا پروگراموں کے کامیابی کیلئے بنیادی یونٹوں، تحصیل وضلع کی سطح پر گھر گھر پیغام پہنچا کر اپنی ذمہ داریاں بروقت ادا کریں۔