راولپنڈی: انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 سال بعد بے نظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ سنادیا۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج محمد اصغر خان نے اڈیالہ جیل میں بے نظیر قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق سی پی او سعود عزیز اور ایس پی خرم اشفاق کو سترہ سترہ سال قید کی سزا دے دی۔ دونوں پولیس افسران کو کمرہ عدالت سے گرفتارکرلیاگیا ہے۔ کیس میں ملوث پانچوں ملزمان کو باعزت بری کر دیا گیا جن میں رفاقت ، حسنین ، رشید احمد ، شیر زمان اور اعتزاز شاہ شامل ہیں۔
عدالت نے پرویز مشرف کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیتے ہوئے سابق صدر کو اشتہاری قرار دے دیا۔ سابق صدر بیرون ملک موجود ہیں۔ پرویز مشرف کا مقدمہ ان کی غیر حاضری پر داخل دفتر کر دیا گیا جو ملک واپسی پر ری اوپن اور ٹرائل ہوگا۔
سابق وزیر اعظم کے مقدمہ کی سماعت 9 سال 8 ماہ اور 3 روز جاری رہی۔ مقدمہ کے 7 چالان پیش کئے گئے، 8 جج تبدیل اور 3 عدالتیں تبدیل ہوئیں۔ سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو لیاقت باغ میں جلسہ کے بعد واپس جاتے ہوئے قتل کیا گیا۔