|

وقتِ اشاعت :   September 13 – 2017

کوئٹہ :  مرکزی جمعیت اہل حدیث بلوچستان کے امیر مولاناعلی محمد ابو تراب کی ساتھیوں سمیت مبینہ اغواء کیخلاف منگل کو صوبائی دار الحکومت کوئٹہ میں جمعیت اہل حدیث اور دیگر سیاسی جماعتوں ،مرکزی انجمن تاجران کی کال پر شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی جس کے دوران چھوٹے بڑے تجارتی وکاروباری مراکز مکمل طور پر بند رہے جبکہ ٹریفک بھی معمول سے کم رہی ۔

تفصیلات کے مطابق منگل کے روز صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں مرکزی جمعیت اہل حدیث بلوچستان کے امیر مولانا علی محمد ابو تراب کی صاحب زادے حمیداللہ ،پرسنل سیکرٹری اور گارڈ سمیت اغواء کے خلاف جمعیت اہل حدیث اور دیگر سیاسی ،مذہبی اور قوم پرست جماعتوں و مرکزی انجمن تاجران کی کال پر شٹرڈاؤن ہڑتال رہی جس کے دوران کوئٹہ کے وسطی اور نواحی علاقوں میں چھوٹے بڑے تجارتی مراکز بند رہے اور صوبائی دارالحکومت کی شاہراہوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم رہی۔

مرکزی جمعیت اہلحدیث کے زیراہتمام منگل کو اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبر و مرکزی جمعیت اہلحدیث کے صوبائی امیر مولانا علی محمد ابوتراب اورانکے ساتھیوں کے اغواء کے خلاف مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالرشید حجازی ،صوبائی نائب امیر مولانا عبدالرزاق خارانی ، جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے صوبائی امیر مولانا عبدالقادر لونی ،مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ اور دیگر کی قیادت میں ایک ریلی نکالی گئی جو میزان چوک ، قندھاری بازار ،جناح روڈ سے ہوتی ہوئی کوئٹہ پریس کلب پہنچی ۔

پریس کلب کے سامنے مظاہرین سے مولانا عبدالرشید حجازی ، مولانا عبدالرزاق خارانی ، مولانا عبدالقادر لونی ، عبدالرحیم کاکڑ، حافظ ناصرالدین ضامرانی ، مولانا عصمت اللہ صالم ،مولانا محمد ذکریا ذاکر ،مولانا حزب اللہ عثمانی ،حضرت علی اچکزئی ،حاجی گل باران خلجی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مولانا علی محمد ابوتراب اورانکے ساتھیوں کے اغواء کے خلاف کوئٹہ کے غیور شہریوں اور تاجروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے منگل کو ہونے والی شٹرڈاؤن ہڑتال کو کامیاب بنایا۔

انہوں نے کہا کہ مولانا علی محمد ابوتراب کا ساتھیوں سمیت دن دیہاڑے کوئٹہ سے اغواء پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مولانا علی محمد ابوتراب کا کسی سے کوئی ذاتی رنجش یا کوئی قبائلی جھگڑا نہیں ہے بلکہ وہ ایک امن پسند اور اتحاد امت کے داعی تھے انکا اغواء ہمارے لئے باعث تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے یقین دہانی کرائی تھی کہ مولانا علی محمد ابوتراب اورانکے ساتھیوں کو 24گھنٹے میں بازیاب کرالیا جائے گا لیکن پانچ روز گزرنے کے باوجود تاحال انکے بارے میں کوئی علم نہیں ہے جس سے ہماری تشویش بڑھ رہی ہے۔

دریں اثناء مرکزی جمعیت اہلحدیث بلوچستان کے ترجمان نے مولانا علی محمدا بوتراب اورانکے ساتھیوں کے اغواء کے خلاف منگل کو کوئٹہ میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کرنے پر جمعیت علماء اسلام ، جمعیت علماء اسلام نظریاتی، بی این پی ،عوامی نیشنل پارٹی ،جماعت اسلامی ،پاکستان پیپلز پارٹی ،پاکستان مسلم لیگ(ن) ،مرکزی انجمن تاجران بلوچستان اور انجمن تاجران و دکانداران بلوچستان رجسٹرڈ سمیت تاجروں ،شہریوں اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کا شکریہ ادا کیا ہے