|

وقتِ اشاعت :   September 24 – 2017

کوئٹہ :  صدر بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن شاہ محمد جتوئی نے کہاہے کہ ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ فوراً اس اشتہار کو جس میں ایڈیشنل سیشن جج ،جوڈیشنل مجسٹریٹ ،سول جج اور قاضی کو واپس لے کر دوبارہ 1991کی زونل پالیسی بنیادوں پر تقسیم اور تجربہ عمر کی حد 35سال رکھ کر مشتہر کی جائے اور اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو جلد ہی بلوچستان بار کونسل تمام ڈسٹرکٹ کا نمائندہ اجلاس طلب کیا جائے گااور پاکستان بار کونسل وسپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے بھی مشاورت کی جائے گی اور آئندہ کا لائحہ عمل تیا ر کیا جائے گا ۔

انہوں نے یہ بات ہفتے کے روز بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اجلاس کے بعد کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پر جنرل سیکرٹری نادر چھلگری ،سینئر نائب صد ر اقبال کاسی ،نائب صدر کرم خان بازئی ،صمد خان مندوخیل ،جوائنٹ سیکر ٹری عابد پانیزئی ،فنانس سیکرٹری امین اللہ غرشین ،لائبری سیکرٹری وجاہت غزنوی ودیگر ممبران بھی موجود تھے ۔

انہوں نے کہاکہ اجلاس میں متفقہ طورپر فیصلے کئے گئے کہ اس وقت ایک ہی ادارہ جو جوڈیشری ہے جس پر عوا م کا اعتماد ہے لیکن بدقسمتی سے اس کو بھی ایک سازش کے تحت بند گلی میں دھکیلا جارہا ہے جیسے کے آپ سب کو معلوم ہے کہ بلوچستان بھر میں تمام ڈیپارٹمنٹ میں بھرتیاں 1991کے پالیسی کے تحت زونل کوٹہ کی بنیاد پر ہورہی ہے لیکن حالیہ دنوں بلوچستان ہائیکورٹ نے ایڈیشنل جوڈیشنل جج،جوڈیشنل مجسٹریٹ ،سول ججز ،قاضی کے بھرتیوں کو اوپن میرٹ پرکرنے کا جو فیصلہ کیا گیا ہے وہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے اور مزید جوڈیشنل مجسٹریٹ ،سول ججز ،اور قاضی کے پوسٹوں پر وکالت کی تجربہ کی کوئی بھی شرط نہیں رکھی گئی اور عمر کی حد بھی کم رکھی گئی ہے ۔

بلوچستان ہائیکورٹ بار جو کہ بلوچستان بھر کے وکلاء کی نمائندہ تنظیم ہے اسے مسترد کرتی ہے اجلاس میں متفقہ طور پر مندرجہ ذیل قرار دادیں منظو ر کرلیں گئی جن میں ایڈیشنل سیشن جج ،سول جج،جوڈیشنل مجسٹریٹ اور قاضی کے پوسٹوں کو زونزکی بنیاد پر تقسیم کئے جائیں اور پھر ان کو بھرتی کئے جائیں ۔

سول جج،جوڈیشنل مجسٹریٹ اور قاضی کے پوسٹوں پر دو سال کا تجربہ اور بار کونسل کا فٹنس سرٹیفکیٹ لازمی قراردیا جائے ۔عمر کی حد کو تیس سال سے بڑھا کر 45سال کیا جائے ۔

اس سے پہلے جناب قاضی فائض عیسی سابق چیف جسٹس بلوچستان کے دور میں تمام پوسٹیں 1991کی پالیسی کے تحت زونل کوٹہ کی بنیاد پر کی گئیں کیونکہ ہائی کورٹ کے اس اقدام سے بلوچستان کے دور دراز علاقوں کے وکلاء کی احساس محرومی میں اضافہ ہوگا زونل بنیاد کی تعیناتی پر متعلقہ علاقے کے وکلاء کی حوصلہ افزائی وزونل کے وکلاء مستفید ہوسکے گئے ۔