|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2017

اسلام آباد: دو روز قبل احتساب عدالت کے باہر پیش آنے والے واقعے کے بعد رینجرز نے پارلیمنٹ کی عمارت کی سیکیورٹی چھوڑ دی اور وہاں ڈیوٹی پر مامور اہلکار گزشتہ 2 روز سے موجود نہیں ہیں۔

ذرائع کے مطابق رینجرز اہلکاروں نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آنے کے بعد اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کی سیکیورٹی چھوڑ دی اور عمارت کی سیکیورٹی پر تعینات رینجرز اہلکار گزشتہ دو روز سے ڈیوٹی پر موجود نہیں ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رینجرز کی جانب سے سیکیورٹی چھوڑنے کے بعد پارلیمنٹ کی سیکیورٹی صرف پولیس اور ایلیٹ فورس کے پاس ہے جب کہ پارلیمنٹ کے سیکیورٹی حکام نے اس حوالے سے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر آفس کو آگاہ کر دیا ہے۔

دوسری جانب ایس ایس پی سیکیورٹی نے دو روز سے رینجرز اہلکاروں کی ڈیوٹی پر نہ آنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ رینجز کو بوقت ضرورت پارلیمنٹ کی سیکیورٹی پر بلایا جاتا ہے لیکن 3 دن سے رینجرز کی ضرورت ہی نہیں پڑی اس لیے نہیں بلایا گیا جب کہ ریڈ زون سیکیورٹی پر انسداد دہشت گردی کے 500 اہلکار تعینات ہیں، چیف کمشنر اور ڈی سی آفس میں تعینات رینجرز اہلکار ڈیوٹی پر معمول کے مطابق آ رہے ہیں۔

ادھر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ رینجرز کی تعیناتی اور ہٹانے میں ہمارا کوئی کردار نہیں ہے۔

واضح رہے پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کی ذمہ داری پولیس اور ایلیٹ فورس کے علاوہ رینجرز کے پاس تھی جہاں رینجرز کے ڈی ایس پی سمیت 33 اہلکار تعینات ہوتے تھے مگر احتساب عدالت میں نواز شریف کی پیشی والے روز پیش آنے والے واقعے کے بعد سے رینجرز اہلکار ڈیوٹی پر نہیں آئے۔