|

وقتِ اشاعت :   October 23 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع ہرنائی کی تحصیل شاہرگ میں کوئلہ کان میں پھنسے آخری کانکن کی لاش 60گھنٹے بعد نکال لی گئیں۔

حادثے میں جاں بحق کانکنوں کی تعداد9ہوگئی۔ اسسٹنٹ کمشنر ہرنائی حبیب نصیر کے مطابق کوئلہ کان میں پھنسے کانکنوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن60گھنٹے دن رات جاری رہا جس میں مقامی کانکنوں، محکمہ معدنیات کی ٹیم ، لیویز اور ایف سی اہلکاروں نے حصہ لیا۔

آخری کانکن اپر دیر کے رہائشی انور زادہ کی لاش ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب نکال کر آبائی علاقے روانہ کردی گئی۔ یاد رہے کہ ہرنائی کی تحصیل شاہرگ میں جمعرات کی شام چار بجے کے قریب پہاڑ کا ایک حصہ بیٹھنے کے بعد تین مختلف کوئلہ کانوں میں مٹی کے تودے گرنے سے 13کانکن پھنس گئے تھے۔

چارکانکنوں کو زخمی حالت میں نکالا گیا جبکہ باقی9کانکن پھنس گئے تھے جن میں سے دوکانکنوں کی لاشیں جمعرات اور جمعہ کی شب ، ایک کانکن کی لاش جمعہ کی صبح نکالی گئی۔ جبکہ چار دیگر کانکنوں کی لاشیں جمعہ اور ہفتہ کی شب نکالی گئیں۔

آٹھویں کانکن کی لاش ہفتہ کی شام نکالی گئی جبکہ آخری کانکن انور زادہ کی لاش ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب نکالی گئی۔ یہ کانکن سولہ سو فٹ گہرائی میں پھنس گئے تھے مٹی کے تودے مسلسل گرنے کے باعث کانکنوں کو نکالنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

کانکنوں کا کہنا تھا کہ محکمہ معدنیات کی جانب سے تجربہ کار ریسکیو ٹیم اور مشنری کی عدم فراہمی کے باعث امدادی سرگرمیوں میں دقت پیش آئی۔ اگر تجربہ کار ریسکیو ٹیم اور مشنری ہوتی تو پھنسے ہوئے کانکنوں کو نکالنے کیلئے کان میں جانیوالے امدادی کانکنوں کی جانیں ضائع نہ ہوتیں۔ جاں بحق کانکنوں میں چھ کا تعلق سوات، دوکا تعلق اپر دیر خیبرپشتونخوا جبکہ ایک کا تعلق افغانستان سے بتایا جاتا ہے۔