|

وقتِ اشاعت :   October 25 – 2017

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندر ایڈووکیٹ ، قومی رکن قومی اسمبلی مولانا امیر زمان نے کہا ہے کہ 26 اکتوبر کو کوئٹہ میں ہونیوالی مفتی محمود کانفرنس میں مرکزی امیر و رکن قومی اسمبلی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان اورمرکزی قائدین آج بروز(بدھ)کوئٹہ پہنچیں گے ۔

نواب اکبر بگٹی اسٹیڈیم میں کانفرنس کے موقع پر سیکورٹی کے فرائض سرانجام دینے کے لئے انصار اسلام کے تین ہزار رضا کار ڈیوٹی دینگے بلوچستان بھر سے قافلوں کی شکل میں رہنماء اور کارکن کانفرنس میں شرکت کے لئے کوئٹہ آرہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نواب اکبر بگٹی اسٹیڈیم میں کانفرنس کے انتظامات مکمل ہونے کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا اس موقع پر مولانا محمد حنیف، سید مطیع اللہ آغا، مولوی کمال الدین ، مولانا عبداللہ جتک ، حاجی عبدالباری اچکزئی، سالار حافظ ابراہیم لہڑی، واحد آغا، بشیر احمد کاکڑ، حاجی قاسم لہڑی، جانان آغا سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

جمعیت علماء اسلام کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ مفتی محمود کانفرنس بلوچستان کی تاریخ کی اہم نوعیت کی کانفرنس ہو گی یہ کانفرنس بلوچستان میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے اس میں شرکت کے لئے بلوچستان کے طول وعرض سے آنیوالے رہنماؤں اور کارکنوں کے بیٹھنے کے لئے گراؤنڈ میں تقریبا30000 ہزار کرسیاں لگائی گئی ہے اور سیکورٹی کے فرائض کیلئے انصار الاسلام کے تین ہزار رضا کار اپنی ڈیوٹی سرانجام د ینگے ۔

انہو ں نے بتایا کہ سیکورٹی کے ساتھ ساتھ کانفرنس کے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں نوا ب اکبر بگٹی اسٹیڈیم میں تعمیراتی کام کے باوجود کانفرنس منعقد کرنے کا مقصد بڑی جگہ تھی کیونکہ دیگر علاقوں میں جگہ کم پڑنے کی وجہ سے کارکن اپنے مرکزی اور صوبائی قائدین کی تقریریں نہیں سن سکتے ۔

اس لئے ہم نے اکبر بگٹی اسٹیڈیم میں کانفرنس منعقد کی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ جماعت کے سربراہ رکن قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمان مرکزی قائدین کے ہمراہ بدھ کی دو پہر دو بجے کوئٹہ پہنچیں گے اور 26 اکتوبر کی صبح10 بجے نواب اکبر بگٹی اسٹیڈیم میں منعقد ہونیوالی مفتی محمود کانفرنس کی صدارت اور اس سے خطاب کرینگے ۔

اس کا نفرنس کا اعلان صوبہ خیبر پختونخوا میں ہونیوالی جماعت کی صد سالہ تقریب میں مولانا فضل الرحمان نے کوئٹہ میں منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا اس لئے اس کانفرنس کے تمام تر انتظامات صد سالہ تقریبات کی طرز پر کئے گئے ہیں ۔

اس میں شرکت کے لئے بلوچستان کے طول وعرض سے رہنماء اور کارکن قافلوں کی شکل میں شرکت کے لئے آرہے ہیں اس موقع پر اسلام آباد میں بلوچ پشتون طلباء پر ہونیوالے تشدد کی مذمت کر تے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے مطالبات تسلیم کر کے گرفتار طلباء کو رہا کیا جائے۔