|

وقتِ اشاعت :   October 27 – 2017

سبی: سبی کے معروف قانون دان چوہدری انوار الحق پر قاتلانہ حملہ، حملے میں چوہدری انوار الحق ایڈووکیٹ شدید زخمی ہوگئے ،زخمی کو سول ہسپتال سبی میں منتقل کر دیا گیا ۔

واقع کی اطلاع شہر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیلا گئی ، وکلاء ،ڈاکٹرز، سیاسی وسماجی جماعتوں کے رہنما،صحافی اور دوست احباب کی بڑی تعداد میں سول ہسپتال میں جمع ہونا شروع ہوگئے ۔

کرنل ایف سی ضیاء الدین، ایس ایس پی سردار حسن موسیٰ خیل سمیت دیگر حکام بھی سول ہسپتال پہنچ گئے ،زخمی وکیل کو ابتدائی طبی امداد کے بعد سی ایم ایچ سبی اور مزید علاج کے لئے لاہور منتقل کر دیا گیا،وکلاء تنظیموں کا صوبہ بھر میں تین علالتی کاروائیوں سے بائیکاٹ کا اعلان کیا ۔

تفصیلات کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب دو نامعلوم موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے سبی کے معروف قانون دان چوہدری انوار الحق کے چیمبرمیں گھس کر فائرنگ کی اور واقع کے بعد ملزمان فرار ہوگئے،فائرنگ کے نتیجے میں چوہدری انوار الحق ایڈووکیٹ شدید زخمی ہوگئے جسے فوری طور پر قریبی ہمسایوں نے ڈویژنل سول ہسپتال سبی پہنچایا۔

واقع کی خبر شہر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی وکلاء ،ڈاکٹرز، سیاسی وسماجی جماعتوں کے رہنما،صحافی اور دوست احباب بڑی تعداد میں سول ہسپتال میں جمع ہونا شروع ہوگئے ،واقع کی اطلاع ملتے ہی ایف سی کے کرنل ضیاء الدین، ایس ایس پی سردار حسن موسیٰ خیل ،اسٹنٹ کمشنر سبی میر ممتاز مری، اور دیگر حکام بھی سول ہسپتال پہنچ گئے ۔

زخمی وکیل چوہدری انوارالحق ایڈووکیٹ کو فوری طور پر سول ہسپتال سبی لایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ابتدائی طبی امداد کے بعد سی ایم ایچ سبی منتقل کر دیا جہاں اس کا آپریشن کیا گیا اور مزید علاج کے لئے لاہور منتقل کر دیا گیا۔

وکلاء تنظیموں نے سبی بار کے سینئر وکیل چوہدری انوار الحق پر قاتلانہ حملے کے خلاف صوبہ بھر میں تین روز تک علالتی کاروائیوں سے بائیکاٹ کا اعلان کیا اوروکلاء برادری نے واقع کی شدید مذمت کی اور واقع میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

علاوہ ازیں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے بڑی تعداد میں وکلاء ،سبی کے ضلعی آفیسران ،صحافیوں ،ڈاکٹرز ،بلدیاتی اداروں نے نمائندوں،سیاسی و سماجی تنظموں کے رہنماوں ،اور علاقہ معتبرین نے سی ایم ایچ سبی آکرسبی بار کے سینئر وکیل چوہدری انوار الحق کی عیادت کی اور جلد صحت یابی کی دعاکی۔