کوئٹہ: ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی وترقیات قمر مسعود نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت سوشل سیکٹر کی ترقی کے ساتھ انسانی ترقی اور ان کی صلاحیتوں کے ابھارنے کے لئے نچلی سطح پر کام کررہی ہے۔
اس ضمن میں عالمی بنک کی مالی وتکنیکی معاونت ان منصوبوں کے لئے اہمیت کی حامل ہے اور مستقبل میں بھی صوبائی حکومت عالمی بنک سمیت دیگر اس نوعیت کے عالمی اداروں سے معاونت سے ترقیاتی منصوبے تشکیل دے گی۔
یہ بات انہوں نے عالمی بنک کے وفد کو حکومت بلوچستان وعالمی بنک کے تعاون سے جاری منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ وپروگریس ریویو اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس میں عالمی بنک کے پاکستان میں آپریشن منیجر مالنڈ گڈ (Ms. Malinda Good)، عالمی بنک کے سینئر واٹر ریسورس اسپیشلسٹ ڈاکٹر شیخ جاوید احمد و دیگر سینئر اسپیشلسٹ بھی موجو تھے۔
اجلاس میں سیکریٹری منصوبہ بندی وترقیاتی اسفندیار کاکڑ، سیکریٹری پی ایچ ای حافظ ماجد، چیف آف سیکشن فارن ایڈ مجیب الرحمن، شاہ جہاں خان اچکزئی، ایڈیشنل سیکریٹری صحت عبدالرؤف بلوچ، عالمی بنک گورننس پروجیکٹ کے سربراہ محفوظ علی خان، اینٹی گریڈڈ پروجیکٹ کے سربراہ عبدالحمید مینگل، ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شاکر علی بلوچ، نیوٹریشن پروجیکٹ کے ڈپٹی پروگرام منیجر ڈاکٹر صادق بلوچ، جی پی ایس پروجیکٹ کے پروگرام منیجر سیدال خان لونی ودیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں بلوچستان میں عالمی بنک کے تعاون سے جاری منصوبوں کے پروگرام کے سربراہوں نے اپنے متعلقہ شعبے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جس پر عالمی بنک نے بلوچستان میں جاری ترقیاتی پروگرامز کی پیشرفت پراطمینان کا اظہار کیا۔
اس موقع پرگورننس اینڈ پالیسی پروجیکٹ کے سربراہ محفوظ علی خان نے بتایا کہ یہ منصوبہ نہایت ہی اہمیت کا حامل ہے جس میں محکمہ ترقیات ومنصوبہ بندی، محکمہ خزانہ، صوبائی محتسب، محکمہ انسداد بدعنوانی، بلوچستان پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی، بلوچستان ریونیو اتھارٹی،بورڈ آف انوسٹمنٹ اور دیگر منسلک اداروں کو مستحکم اور فعال بنانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
اسی طرح نیوٹریشن پروگرام کے حوالے سے پیشرفت پر وفد کو آگاہ کیا ۔ تقریب کے اختتام پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی وترقیات قمر مسعود نے وفد کا شکریہ ادا کیا اور عالمی بنک کے تعاون کی حوصلہ افزائی کی۔