|

وقتِ اشاعت :   December 3 – 2013

b6517032c718b826cd5dcfab2b0f32f7_Mکوئٹہ (آزادی نیوز)بلوچستان ہائیکورٹ نے ارباب عبدالظاہر کاسی کے اغواء4 کے بعد پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے بغیر نمبر پلیٹ اور نان رجسٹرڈ گاڑیوں سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے۔ ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا ہے کہ سیکریٹری داخلہ اور آئی جی پولیس بلوچستان اپنے دستخطوں کے ساتھ عبدالظاہر کاسی کے اغواء سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ارباب عبدالظاہر کاسی کے اغواء کے خلاف ان کے صاحبزادے ارباب عمر فاروق کاسی کی جانب سے دائرکردہ رٹ پٹیشن کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس کامران ملاخیل پر ڈویڑنل بینچ کے سامنے ارباب عمر کاسی کی جانب سے عظمت کاسی ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ پولیس حکام نے مغوی رہنما کی بازیابی کیلئے جاری تحقیقات سے متعلق سربمہر رپورٹ عدالت میں پیش کی ،جس پر عدالت عالیہ نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ،سماعت کے دوران بلوچستان ہائیکورٹ کے ججزصاحبان نے اظہار عدم اطمینان کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سیکرٹری داخلہ اور آئی جی پولیس بلوچستان اپنے دستخطوں کے ساتھ رپورٹ پیش کریں۔اس موقع پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بلوچستان کے آئی جی پولیس اپنے دفتر سے باہرہی نہیں نکلتے ،انہوں نے کہا کہ آئی جی پولیس بتائیں کہ اپنی تقرری کے بعد انہیں شہر کے کتنے دورے کئے ،قائم مقام چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ مغوی تاوان کی ادائیگی کے بعد ہی بازیاب ہوتے ہیں اس میں پولیس کا کیا کمال ہے، پٹیشن کی سماعت نودسمبر تک ملتوی کردی گئی